و زارت خارجہ کو مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے کوششیں جاری رکھیں ، دوست ممالک سمیت دیگر ملکوں کے سفیروں کو آزاد کشمیر کا دورہ کرا یا جائے ، بین الاقوامی میڈیا کو بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ور زیوں سے آگاہ رکھا جائے،قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کی ہدایت

مقبوضہ کشمیر میں صورتحال بدستور بدترین ہے، اس میں کوئی بہتری نہیں آ رہی،بھارت کے مظالم جاری اور لوگوں کا مالی اور جانی نقصان ہو رہا ہے ، بھارت ایل او سی پر فائرنگ کرتا ہے ،حکومت مظالم کو اجاگر کرنے کیلئے کوشش کر رہی ہے، کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے او آئی سی کا 12 رکنی وفد مارچ کے آخر میں پاکستان کا دورہ کرے گا،حکام وزرات خارجہ کی بریفنگ کمیٹی نے نیشنل کمیشن آن اسٹیٹس آف ویمن بل 2016 سمیت 3 بل مسترد کر دیئے

پیر 27 فروری 2017 20:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 فروری2017ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے و زارت خارجہ کو مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے کوششیں جاری رکھنے اور دوست ممالک سمیت دیگر ملکوں کے سفیروں کو آزاد کشمیر کا دورہ کرانے کی ہدایت کر تے ہوئے کہاہے کہ بین الاقوامی میڈیا کو بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ور زیوں سے آگاہ رکھا جائے جبکہ دفترخارجہ کے حکام نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال بدستور بدترین ہے اس میں کوئی بہتری نہیں آ رہی،بھارت کے مظالم جاری اور لوگوں کا مالی اور جانی نقصان ہو رہا ہے ، لائن آف کنٹرول پر بھی بھارت فائرنگ کرتا ہے ، چند دن قبل بھی 2 خواتین سمیت 4 لوگ زخمی ہوئے ،حکومت مظالم کو اجاگر کرنے کیلئے کوشش کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

پیر کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس کمیٹی چیئرمین بابر نواز خان کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں وزارت خارجہ کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور تازہ ترین صورتحال پر کمیٹی کو آگاہ کیا۔ کمیٹی نے وزارت خارجہ کو ہدایت کی کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے کوششیں جاری رکھی جائیں اور دوست ممالک سمیت دیگر ملکوں کے سفیروں کو آزاد کشمیر کا دورہ کرایا جائے تاکہ وہ عوام سے مل سکیں اور پڑوس سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لے سکیں۔

بین الاقوامی میڈیا کو بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ور زیوں سے آگاہ رکھا جائے۔ دفتر خارجہ کے حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال بدستور بدترین ہے اس میں کوئی بہتری نہیں آ رہی۔ لوگوں کی جانب سے ہڑتالیں اور جلوس جاری ہیں۔ بھارت کے مظالم جاری ہیں اور لوگوں کا مالی اور جانی نقصان ہو رہا ہے۔

لائن آف کنٹرول پر بھی بھارت فائرنگ کرتا ہے۔ چند دن قبل بھی 2 خواتین سمیت 4 لوگ زخمی ہوئے۔ حکومت مظالم کو اجاگر کرنے کیلئے کوشش کر رہی ہے۔ حال ہی میں کشمیر کے حوالے سے خصوصی نمائندے ممالک میں بھیجے۔ یوم یکجہتی سفارت خانوں میں بھی بھرپور انداز میں منایا گیا۔ خصوصی نمائندوں کے دورے ابھی ختم نہیں ہوئے۔ سعودی عرب ‘ روس ‘ جنوبی افریقہ میں جلد نمائندے بھیجے جائیں گے۔

دورے مکمل ہونے پر رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کی جائے گی۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے ارکان کے سوال کے جواب میں ڈی جی سائوتھ ایشیاء ڈاکٹر فیصل شکیل نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ بھارت کی جانب سے معصوم لوگوں پر مظالم جاری ہیں۔ پیلٹ گن سے جان بوجھ کر آنکھوں ‘ چہرے اور جسم کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ 250 لوگ مکمل آنکھوں کی بینائی کھو چکے ہیں۔

جن میں اکثریت خواتین اور بچے ہیں جبکہ 12 سو لوگوں کی بینائی جزوی طور پر متاثر ہوئی ہے۔ بچوں اور خواتین کی تعداد زیادہ ہے۔ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بین الاقوامی کانفرنس اگست کے شروع میں مظفر آباد میں کرائی جائے گی ۔ کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے او آئی سی کا 12 رکنی وفد مارچ کے آخر میں پاکستان کا دورہ کرے گا۔ انسانی حقوق کا معاملہ بھرپور انداز میں اٹھایا جائے گا۔

کشمیر پر او آئی سی نے مضبوط موقف اپنایا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی آواز اٹھا رہی ہیں ۔بھارت کے ظلم و ستم کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھائی جائے گی۔ او آئی سی کاکشمیر رابطہ گروپ پاکستان کی کوششوں سے بنا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم سے صرف نظرنہیں کر سکتے۔ رکن کمیٹی صاحبزادہ یعقوب نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بڑھ رہے ہیں۔ دفتر خارجہ روایتی انداز کو ترک کرے اور جاندارانہ انداز میں کشمیر کو اجاگر کرے۔ کمیٹی نے خواتین کو ہراساں کرنے کے حوالے سے آسیہ ناصر اور فوزیہ حمید کی جانب سے پیش کئے گئے بلوں کو مسترد کر دیا۔ کمیٹی نے نیشنل کمیشن آن اسٹیٹس آف ویمن بل 2016ء کو بھی مسترد کر دیا۔