پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ میں مضر صحت بیمار جانوروں کے گوشت کے استعمال پر وزیر خوراک کی کارروائی

150 گلو گرام مضر صحت گوشت تلف کر دیا گیا ،1500ذہنی مریضوں کے لئے بیمار جانوروں کا گوشت استعمال کیا جا رہا تھا افسران کی انتظامی غفلت سے ٹھیکیدار اور منافع خور مافیا مریضوں کو مضر صحت گوشت کھلا رہا ہے ‘وزیر خوراک بلال یاسین

پیر 27 فروری 2017 19:24

پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ میں مضر صحت بیمار جانوروں کے گوشت کے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 فروری2017ء) صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین نے کہا ہے کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ٹیمیں سکولوں ، کالجوں ، یونیورسٹیوں اور ہسپتالوں کی کینٹین ، کیفے اور کچن میں استعمال کی جانے والی خوراک کی کوالٹی کا بھی جائزہ لے رہی ہیں،ہسپتالوں کے کچن میں مضر صحت غذائی اشیاء اور ناقص انتظامات کی شکایات بھی موصول ہو رہی ہیں-انہوں نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ کے کچن میں چھاپہ مار کر مضر صحت ، لاغر اور بیمار جانوروں کا استعمال ہونے ولا 150 کلو گرام سے زائد گوشت تلف کیا-اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے منافع خور مافیا ہسپتال میں مضر صحت گوشت فراہم کر رہا تھا - جس سے روزانہ 1500ذہنی امراض کا شکار مریضوں کے لئے کھانا تیار کیا جا تا ہے - انہوں نے کہا کہ ہسپتال کے افسران کی انتظامی غفلت سے کچن میں مضر صحت اور بد بودار گوشت کا استعمال کیا جا رہا تھا جو کسی بھی صورت ناقابل قبول نہیں- انہوںنے فوڈ اتھارٹی کی ٹیموں کو گوشت کو موقع پر تلف کرنے اور ٹھیکیدار اور گوشت سپلائی کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا - انہوں نے کہا کہ ہسپتال کے کچن میں صفائی کا کوئی انتظام موجود نہیں ہے اور نہ ہی کسی قسم کا کوئی لائحہ عمل بنایا گیا ہے - ٹھیکدار من مانی سے مریضوں کو مضر صحت خوراک کھیلانے میں مصروف ہیں ایسے عناصر کو کسی صورت بھی معاف نہیں کیا جائے گا-اس موقع پر ڈی جی فوڈ اتھارٹی نور الامین مینگل نے کہاکہ ہم سیکرٹری ہیلتھ کو اس سلسلے میں ثبوتوں کے ساتھ ایک مراسلہ ارسال کر رہے ہیں تاکہ وہ غفلت کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کریںاور آئندہ بہتر انتظامات کے لئے لائحہ عمل وضع کریں-اس موقع پر پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ٹیم اور محکمہ خوراک کے افسران بھی وزیر خوراک کے ہمراہ تھی-

متعلقہ عنوان :