چین میں طلاق یافتہ عورتوں کے قبرستان کا انکشاف

پیر 27 فروری 2017 19:18

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 فروری2017ء) چین میں طلاق یافتہ عورتوں کے قبرستان کا انکشاف ہوا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جنوب مغربی چین کے شہر شونگ چنگ میں اس جدید دور میں بھی طلاق یافتہ خواتین اپنا غم بھلانے کے لیے ایک ایسے قبرستان میں جمع ہوتی ہیں جہاں کوئی مردہ انسان دفن نہیں ہے، بلکہ وہ قبرستان ایک طلاق یافتہ خاتون کی جانب سے تیار کیا گیا ہے۔

طلاق یافتہ خواتین اس قبرستان میں آکر قبر نما بنے گڑھے میں کفن نما سفید پلاسٹک کے اوپر لیٹ کر اپنی آنکھیں بند کر کے دعا کے لیے ہاتھ اٹھاتی ہیں اور اپنے من میں کچھ بولتی رہتی ہیں۔ان خواتین کے مطابق اس عمل سے انہیں اپنا غم بھلانے میں مدد ملتی ہے، اور وہ سکون محسوس کرتی ہیں۔یہ قبرستان 2015 میں طلاق حاصل کرنے والی 30 سالہ لوئی تیجی کی جانب سے بنایا گیا، جن کی شادی 19 سال کی عمر میں ہوئی اور 21 سال کی عمر تک ان کے ہاں ایک بیٹے کی پیدائش بھی ہوئی، طلاق کے بعد انہوں نے اپنا کاروبار شروع کرنے کے لیے اس قبرستان کو آباد کیا۔

(جاری ہے)

طلاق کے درد سے گزرنے والی خاتون کی جانب سے طلاق برداشت کرنے والی دیگر خواتین کا درد کم کرنے کے لیے بنایا گیا یہ قبرستان اب کافی مقبول ہوچکا ہے، اور یہاں کئی طلاق یافتہ خواتین آتی ہیں۔قبرستان چلانے والی لوئی تیجی کے مطابق قبرستان آنے والی خواتین اس عمل کے ذریعے موت کا تجربہ کرتی ہیں، انہیں ماضی کے غم بھلاکر آگے بڑھنے کا حوصلہ ملتا ہے۔

متعلقہ عنوان :