صدر کا آفات کے خطرات میں کمی لانے اور آتشزدگی سے نمٹنے کیلئے موثر حکمت عملی وضع کرنے پر زور

قدرتی اور ناگہانی آفات کسی بھی وقت رونما ہو سکتی ہیں ، بروقت حفاظتی اقدامات اور ان پر بہتر طور پر عمل درآمد کے ذریعے کا نقصانات سے بچا جا سکتا ہے، حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کی جان و مال کی حفاظت یقینی بنائے ، ممنون حسین کا بلڈنگ کوڈ آف پاکستان 2016ء کی آتشزدگی سے بچاؤ سے متعلق دفعات کے اجراء کی تقریب سے خطاب

پیر 27 فروری 2017 18:49

صدر کا آفات کے خطرات میں کمی لانے اور آتشزدگی سے نمٹنے کیلئے موثر ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 فروری2017ء) صدر مملکت ممنون حسین نے آفات کے خطرات میں کمی لانے اور آتشزدگی سے نمٹنے کے لئے موثر حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ لوگوں کے لئے محفوظ زندگی کو یقینی بنایا جا سکے، قدرتی اور ناگہانی آفات کسی بھی وقت رونما ہو سکتی ہیں تاہم بروقت حفاظتی اقدامات اور ان پر بہتر طور پر عمل درآمد کے ذریعے نقصانات سے بچا جا سکتا ہے یا ان میں کمی لائی جا سکتی ہے، حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کی جان و مال کی حفاظت یقینی بنائے ، آتشزدگی سے بچاؤکے نئے انتظامات موجودہ حکومت کی ایک بڑی کامیابی ہے اور امید ہے کہ ان پر عمل درآمد سے ہمارے لوگ اور املاک مزید محفوظ ہو جائیں گے۔

وہ پیر کو یہاں بلڈنگ کوڈ آف پاکستان 2016ء کی آتشزدگی سے بچاؤ سے متعلق دفعات کے اجراء کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا بھی اس موقع پر موجود تھے۔صدر مملکت نے کہا کہ قدرتی اور ناگہانی آفات کسی بھی وقت رونما ہو سکتی ہیں تاہم بروقت حفاظتی اقدامات اور ان پر بہتر طور پر عمل درآمد کے ذریعے نقصانات سے بچا جا سکتا ہے یا ان میں کمی لائی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوامی مقامات بشمول تجارتی و صنعتی یونٹس اور رہائشی علاقوں میں آتشزدگی سمیت ہر قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے خصوصی انتظامات کا اہتمام کرنا بہترین طریقہ کار ہے لیکن وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ ملک میں آتشزدگی سے بچاؤ کے انتظامات میں انحطاط آیا ہے اور دفاتر، صنعتی یونٹس اور عمارات میں آتشزدگی کے واقعات میں اضافہ ہوا جس کے نتیجہ میں نہ صرف قیمتی جانوں کا نقصان ہوا بلکہ بھاری مالی نقصانات بھی ہوئے۔

صدر مملکت نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور پاکستان انجینئرنگ کونسل کی جانب سے تمام شراکت داروں کے تعاون سے جامع قانونی فریم ورک کی تیاری کو سراہا جو آتشزدگی جیسے واقعات کی روک تھام اور ان میں کمی لانے کے لئے فائدہ مند ثابت ہوں گے۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ کوئی بھی قانون یا ضابطہ موثر ثابت نہیں ہو سکتا جب تک اسے مقامی حالات، ماحول اور دستیاب سہولیات کو مدنظر رکھ کر نہ بنایا گیا ہو، نئی قانون سازی میں مقامی حالات کو مدنظر رکھا گیا ہے جس سے اس کی کامیابی یقینی ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ آتشزدگی جیسے واقعات عمومی طور پر نسبتاً قدیم، پرہجوم اور لوگوں کی زیادہ آمدورفت والے مقامات اور عمارتوں میں رونما ہوتے ہیں۔ ملک کے زیادہ تر شہروں کے قدیم حصوں میں بجلی اور ٹیلیفون کی تاروں کے پیچیدہ نیٹ ورک نے صورتحال کو مزید خطرناک بنا دیا ہے اس لئے ضروری ہے کہ قدیم عمارتوں کو ایسے واقعات سے بچانے کے لئے حکمت عملی وضع کی جائے۔

صدر ممنون حسین نے کہا کہ یہ حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کی جان و مال کی حفاظت یقینی بنائے۔ آتشزدگی سے بچاؤکے نئے انتظامات موجودہ حکومت کی ایک بڑی کامیابی ہے اور امید ہے کہ ان پر عمل درآمد سے ہمارے لوگ اور املاک مزید محفوظ ہو جائیں گے۔ صدر مملکت نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، پاکستان انجینئرنگ کونسل، تمام متعلقہ اداروں اور افراد کو ان دفعات کی تیاری میں کردار ادا کرنے پر مبارکباد دی۔

اس موقع پر وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آتشزدگی سے بچاؤکے نئے حفاظتی قوانین لوگوں کی زندگیوں اور املاک کی حفاظت میں معاون ثابت ہوں گے۔اس موقع پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین میجر جنرل اصغر نواز اور پاکستان انجینئرنگ کونسل کے چیئرمین انجینئر جاوید سلیم قریشی نے بھی خطاب کیا۔تقریب میں صدر مملکت ممنون حسین کو بلڈنگ کوڈ آف پاکستان، فائر سیفٹی پروویڑنز 2016 ء کی کاپی بھی پیش کی گئی۔ بعد ازاں صدر مملکت نے پاکستان انجینئرنگ کونسل کی ٹاسک فورس کے ممبران کو تعریفی سرٹیفیکیٹس بھی عطا کئے۔

متعلقہ عنوان :