بھارت کنڑ اور خوست میں دہشت گردوں کو تربیت دیکر پاکستان داخل کر رہا ہے‘ دفاع پاکستان کونسل

ْملک میں دہشت گردی کی آگ بھڑکانے والے بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کی ضرورت ہے ،دہشت گردی کیخلاف اورملک میں امن و امان کے قیام کیلئے چاروں صوبوں و آزاد کشمیر میں آل پارٹیز کانفرنسوں اور سیمینارز کا انعقاد کیا جائے گا حافظ محمد سعید ودیگر رہنمائوں کو بھارتی دبائو پر گرفتار کیا گیا فی الفور رہا کیا جائے ،آپریشن ردالفساد کی مکمل حمایت کرتے ہیں‘لیاقت بلوچ، پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، محمد علی درانی،قاری یعقوب شیخ، علامہ ابتسام الہٰی ظہیر، حافظ عبدالغفارروپڑی اور شیخ نعیم بادشاہ کی مشترکہ پریس کانفرنس

پیر 27 فروری 2017 18:25

بھارت کنڑ اور خوست میں دہشت گردوں کو تربیت دیکر پاکستان داخل کر رہا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 فروری2017ء) دفاع پاکستان کونسل کے مرکزی قائدین نے کہا ہے کہ بھارت کنڑ اور خوست میں دہشت گردوں کو تربیت دیکر پاکستان داخل کر رہا ہے،اگر دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنا ہے توحکمرانوں کو بھارت کے حوالہ سے اپنے رویوں پر نظرثانی کرنا ہو گی،دہشت گردی کیخلاف اورملک میں امن و امان کے قیام کیلئے چاروں صوبوں و آزاد کشمیر میں آل پارٹیز کانفرنسوں اور سیمینارز کا انعقاد کیا جائے گا،ملک میں دہشت گردی کی آگ بھڑکانے والے بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کی ضرورت ہے،ہم ملک بھر کی سیاسی، مذہبی و سماجی قوتوں کو دفاع پاکستان کیلئے متحد کریں گے ،لسانی تعصبات اور فرقہ واریت کیخلاف قومی وحدت کا ماحول پیدا کرنے کیلئے بھی ملک گیر تحریک جاری رکھیں گے،حافظ محمد سعید ودیگر رہنمائوں کو بھارتی دبائو پر گرفتار کیا گیا انہیں فی الفور رہا کیا جائے ،آپریشن ردالفساد کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار دفاع پاکستان کونسل کی سٹیئرنگ کمیٹی کے چیئرمین لیاقت بلوچ، پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، محمد علی درانی،قاری یعقوب شیخ، علامہ ابتسام الہٰی ظہیر، حافظ عبدالغفارروپڑی اور شیخ نعیم بادشاہ نے پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر دفاع پاکستان کونسل کے ترجمان محمد یحییٰ مجاہد اور سید عبدالوحید شاہ بھی موجود تھے۔

دفاع پاکستان کونسل کی سٹیئرنگ کمیٹی کے چیئرمین لیاقت بلوچ نے کہاکہ جب وفاقی اور صوبائی حکومتیں ایک پیج پر نہ ہوں۔ ایک دوسرے پر الزام تراشیاں اور ملک و ملت کی اصل ترجیح کو نظرانداز کیا جائے تو اس کا خمیازہ پوری قوم کو بھگتنا پڑتا ہے۔ کبھی رینجرز کے آنے اور کبھی فوجی عدالتوں کے مسئلہ پر سیاسی انتشار کو ہوا دی جاتی ہے۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکمران خود دہشت گردی کے خاتمہ میں سنجیدہ نہیں ہیں۔

بھارت سے دوستی کے دعوے اوران حالات میں اس سے توقع رکھنا قوم کے اجتماعی ضمیر سے بغاوت کے مترادف ہے۔ اسی طرح سی پیک پر پوری قوم کا اتفاق ہے لیکن حکومت اگر اسے پارٹی سیاست کیلئے استعمال کرے گی پھر باقی جماعتوں کو تو اعتراض ہوسکتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ حافظ محمد سعید کی پوری زندگی پاکستان کی محبت اور مظلوم کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے سے عبارت ہے۔

انہیں نظربند کرنا بڑا احمقانہ اقدام ہے۔ انہیں رہا کیا جائے اور بلاوجہ نظربندی پر پوری قوم سے معافی مانگی جائے۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ وقت نے ثابت کیا ہے کہ مساجدو مدارس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ دہشت گردی کا ہدف تو مدارس، خانقاہیں، سیاسی و مذہبی قیادت اور پاکستان کا چپہ چپہ ہے۔اس لئے آپریشن ردالفساد قومی ایکشن پلان کا تسلسل ہے۔

ہم اسکی حمایت کرتے ہیںلیکن یہ بھی دیکھنا ہو گاکہ کیا حکمرانوں میں موجود سیکولر طبقہ اسے اسلام کیخلاف استعمال کر کے انتشار تو نہیں پھیلا رہا ۔پنجاب حکومت کی جانب سے پختونوں کو ٹارگٹ کر کے ان کیخلاف ایکشن آپریشن کی آڑ میںصوبائیت و علاقائیت پھیلانا اورنفرتوں کی دیوار کھڑی کرنا ہے۔ پنجاب حکومت اور ایپکس کمیٹی کو اس حساسیت کو محسوس کرنا چاہیے اور نفرتیں پھیلانے والے دروازے بند کرنے چاہئیں۔

افغان مہاجرین کو پاکستان دشمنی کی طرف نہ دھکیلیں۔انہوںنے کہاکہ پاکستانی آرمی چیف کو بھی اس غلط طریقہ کار کا نوٹس لینا چاہیے جو خود فوج کیخلاف نفرت پیدا کرنے کا سبب بن رہا ہے۔ دفاع پاکستان کونسل ملک میں امن و امان کے قیام اور قومی سلامتی کے تحفظ کیلئے انقلابی کردار جاری رکھے گی۔ عوامی بیداری، قومی یکجہتی اور دشمن قوتوں کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے پورے ملک میں ضلعی سطح پر آل پارٹیز کانفرنسوں اور سیمینارز کا انعقاد کیاجائے گا۔

جلد دفاع پاکستان کونسل میں شامل جماعتوں کا سربراہی اجلاس بلا کر آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔لسانی تعصبات اور فرقہ واریت کیخلاف قومی وحدت کا ماحول پیدا کرنے کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔جماعةالدعوة سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہاکہ ماضی میں جب کبھی ملکی دفاع کا مسئلہ درپیش ہوا دفاع پاکستان کونسل نے تمام جماعتوں کو متحد کر کے مضبوط کردار اد اکیا ہے۔

اس وقت حالات الجھن کا شکار اور ملک میں عدم تحفظ کا احساس ہے۔ محض دہشت گردی ختم کرنے کے حوالہ سے دیے گئے بیانات سے کام نہیں چلے گا۔ پاکستان میں دہشت گردی کی آگ انڈیا بھڑکا رہا ہے ‘ اسے منہ توڑ جواب دینے کی ضرورت ہے۔ صوبوں اور وفاق کا ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنا جگ ہنسائی کے مترادف ہے۔ خودکش حملے کرنے والے دشمن کے ہاتھوں استعمال ہو رہے ہیں۔

اگر دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنا ہے توحکمرانوں کو بھارت کے حوالہ سے اپنے رویوں پر نظرثانی کرنا ہو گی۔ عبدالرحمن مکی نے کہاکہ وزیر اعظم نوازشریف انڈیا سے دوستی کی باتیں کر تے ہیں وہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کی دہشت گردی کی خلاف آواز بلند کیوں نہیں کرتے جس کے عہدیدار کنڑ اور خوست میں بیٹھ کر دہشت گردوں کو تربیت دیکر پاکستان داخل کر رہے ہیں۔

حکمران قوم کے زخموں پر نمک پاشی نہ کریں جو بھارتی دہشت گردی کیخلاف ایک لفظ تک بولنے کیلئے تیار نہیں وہ ملکی دفاع و استحکام کیلئے کردار ادا نہیں کر سکتے۔ فنکشنل لیگ کے سینئر وائس چیئرمین اور سابق وزیر اطلاعات محمد علی درانی نے کہاکہ انڈیا دہشت گردی کے ذریعہ سی پیک اور کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔ سیاسی پارٹیاں اپنی صفوں میں چھپے مودی کے یاروں کو باہر نکالیں۔

وزیر اعظم نوازشریف بھارت سے دوستی پر مینڈیٹ ملنے والا بیان واپس لیں۔ اگر وہ مودی کے سہولت کار بنیں گے تو پھر اس ملک میں دھماکے کروانے والے سہولت کاروں کو کیسے پکڑیں گے۔ انہوںنے کہاکہ حافظ محمد سعید کو بھارتی دبائو پر گرفتار کیا گیا انہیں فی الفور رہا کیا جائے۔ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارت ملوث ہے۔ نظریہ پاکستان رابطہ کونسل کے چیئرمین قاری یعقوب شیخ نے کہاکہ انڈیا نے پاکستان کے وجود کو کبھی دل سے تسلیم نہیں کیا۔

پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کی وارداتوں میں بھارت ملوث ہے۔ ہندوستان کی دہشت گردی کو پوری دنیا پر بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ حافظ محمد سعید و دیگر رہنمائوں کی نظربندی فی الفور ختم کی جائے۔جمعیت اہلحدیث کے ناظم اعلیٰ علامہ ابتسام الہٰی ظہیر نے کہاکہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں انڈیا اوریہودونصاریٰ ملوث ہیں۔

اگر ان سے متعلق بزدلی دکھانی ہے تو پھر ملک سے دہشت گردی ختم نہیں ہو گی۔ ریمنڈ ڈیوس جیسے دہشت گردوں کو رہا کر دیا جاتا ہے اورکلبھوشن جیسے بھارتی جاسوسوں سے دوستی کی آڑ میں نرمی برتی جارہی ہے جبکہ دوسری جانب حافظ محمد سعید جیسے محب وطن لیڈر جن کیخلاف کوئی الزام ثابت نہیں انہیں نظربند کیا جارہا ہے‘یہ درست نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ حافظ محمد سعید نظربند ہیں اور گستاخ بلاگرز کیخلاف مقدمہ تک درج نہیں کیا جارہا ہے۔

حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ ریاستی ذمہ داریاں ادا کریں اور دہشت گردی کیخلاف حقیقی جنگ لڑیں۔جماعت اہلحدیث پاکستان کے امیر حافظ عبدالغفارروپڑی نے کہاکہ بھارتی دہشت گردی کا منہ توڑ جواب دینے کی ضرورت ہے ۔ وزیر اعظم نواز شریف ہوش کے ناخن لیں۔ انڈیا سے دوستی پروان چڑھا کر اور نظریہ پاکستان اجاگر کرنے والے حافظ محمد سعید جیسے لیڈروں کو نظربند کر کے وطن عزیز پاکستان سے دہشت گردی ختم نہیں کی جاسکتی۔ متحدہ جمعیت اہلحدیث کے مرکزی رہنما شیخ نعیم بادشاہ، محمد یحییٰ مجاہد اورسید عبدالوحید شاہ نے کہاکہ انڈیا سے دوستی پروان چڑھانے والے حکمران دہشت گردی کے ذریعہ ملک کا امن برباد کرنے والے انڈیا کا نام لینے سے گھبراتے ہیں۔ بزدلی کے اس رویہ کوختم کرنا ہو گا۔