لوگوں کیلئے محفوظ زندگی یقینی بنانے کیلئے آفات کے خطرات میں کمی لانے ،آتشزدگی سے نمٹنے کیلئے موثر حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت ہے ،ممنون حسین

کوئی بھی قانون یا ضابطہ موثر ثابت نہیں ہو سکتا جب تک اسے مقامی حالات، ماحول اور دستیاب سہولیات کو مدنظر رکھ کر نہ بنایا گیا ہو آتشزدگی سے بچاؤکے نئے انتظامات موجودہ حکومت کی ایک بڑی کامیابی ہے ،امید ہے عملدرآمد سے لوگ اور املاک مزید محفوظ ہو جائیں گے، صدر مملکت کا تقریب سے خطاب

پیر 27 فروری 2017 18:06

لوگوں کیلئے محفوظ زندگی یقینی بنانے کیلئے آفات کے خطرات میں کمی لانے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 فروری2017ء) صدر مملکت ممنون حسین نے آفات کے خطرات میں کمی لانے اور آتش زدگی سے نمٹنے کیلئے موثر حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ لوگوں کے لئے محفوظ زندگی کو یقینی بنایا جا سکے۔صدر مملکت نے یہ بات بلڈنگ کوڈ آف پاکستان 2016ء کی آتشزدگی سے بچاؤ سے متعلق دفعات کے اجراء کی تقریب سے خطاب کر دوران کہی۔

اس موقع پر وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا بھی اس موقع پر موجود تھے۔صدر مملکت نے کہا کہ قدرتی اور ناگہانی آفات کسی بھی وقت رونما ہو سکتی ہیں تاہم بروقت حفاظتی اقدامات اور ان پر بہتر طور پر عمل درآمد کے ذریعے نقصانات سے بچا جا سکتا ہے یا ان میں کمی لائی جا سکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عوامی مقامات بشمول تجارتی و صنعتی یونٹس اور رہائشی علاقوں میں آتشزدگی سمیت ہر قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے خصوصی انتظامات کا اہتمام کرنا بہترین طریقہ کار ہے لیکن وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ ملک میں آتشزدگی سے بچاؤ کے انتظامات میں انحطاط آیا ہے اور دفاتر، صنعتی یونٹس اور عمارات میں آتشزدگی کے واقعات میں اضافہ ہوا جس کے نتیجہ میں نہ صرف قیمتی جانوں کا نقصان ہوا بلکہ بھاری مالی نقصانات بھی ہوئے۔

صدر مملکت نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور پاکستان انجینئرنگ کونسل کی جانب سے تمام شراکت داروں کے تعاون سے جامع قانونی فریم ورک کی تیاری کو سراہا جو آتشزدگی جیسے واقعات کی روک تھام اور ان میں کمی لانے کے لئے فائدہ مند ثابت ہوں گے۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ کوئی بھی قانون یا ضابطہ موثر ثابت نہیں ہو سکتا جب تک اسے مقامی حالات، ماحول اور دستیاب سہولیات کو مدنظر رکھ کر نہ بنایا گیا ہو، نئی قانون سازی میں مقامی حالات کو مدنظر رکھا گیا ہے جس سے اس کی کامیابی یقینی ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ آتشزدگی جیسے واقعات عمومی طور پر نسبتاً قدیم، پرہجوم اور لوگوں کی زیادہ آمدورفت والے مقامات اور عمارتوں میں رونما ہوتے ہیں۔ ملک کے زیادہ تر شہروں کے قدیم حصوں میں بجلی اور ٹیلیفون کی تاروں کے پیچیدہ نیٹ ورک نے صورتحال کو مزید خطرناک بنا دیا ہے اس لئے ضروری ہے کہ قدیم عمارتوں کو ایسے واقعات سے بچانے کے لئے حکمت عملی وضع کی جائے۔

صدر ممنون حسین نے کہا کہ یہ حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کی جان و مال کی حفاظت یقینی بنائے۔ آتشزدگی سے بچاؤکے نئے انتظامات موجودہ حکومت کی ایک بڑی کامیابی ہے اور امید ہے کہ ان پر عمل درآمد سے ہمارے لوگ اور املاک مزید محفوظ ہو جائیں گے۔ صدر مملکت نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، پاکستان انجینئرنگ کونسل، تمام متعلقہ اداروں اور افراد کو ان دفعات کی تیاری میں کردار ادا کرنے پر مبارکباد دی۔

اس موقع پر وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آتشزدگی سے بچاؤکے نئے حفاظتی قوانین لوگوں کی زندگیوں اور املاک کی حفاظت میں معاون ثابت ہوں گے۔اس موقع پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین میجر جنرل اصغر نواز اور پاکستان انجینئرنگ کونسل کے چیئرمین انجینئر جاوید سلیم قریشی نے بھی خطاب کیا۔تقریب میں صدر مملکت ممنون حسین کو بلڈنگ کوڈ آف پاکستان، فائر سیفٹی پروویڑنز 2016 ء کی کاپی بھی پیش کی گئی۔ بعد ازاں صدر مملکت نے پاکستان انجینئرنگ کونسل کی ٹاسک فورس کے ممبران کو تعریفی سرٹیفکیٹس بھی عطا کئے۔

متعلقہ عنوان :