پانامہ کیس کے فیصلہ کے بعد پیپلز پارٹی اپنی نئی حکمت عملی کا اعلان کرے گی ، دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد ضروری ہے، صوفی ازم و ثقافت ہی انتہا پسندی کو ناکام بناسکتی ہے، جلد پارلیمانی سیاست میں آؤں گا ، ابھی تنظیم سازی کی جارہی ہے ،پانی کے مسئلہ پر تمام جماعتوں کو اتفاق رائے اختیار کرنا ہو گا، عرفان اللہ مروت کی صرف زرداری صاحب سے ایک ملاقات ہو ئی ہے او رکچھ نہیں، اس پر کنفیوژن پھیلا دیا گیا ہے

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کی ایشیاء کے طویل ترین پل کا افتتاح کرنے کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت

پیر 27 فروری 2017 17:47

پانامہ کیس کے فیصلہ کے بعد پیپلز پارٹی اپنی نئی حکمت عملی کا اعلان کرے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27فروری2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پانامہ کیس کے فیصلہ کے بعد پیپلز پارٹی اپنی نئی حکمت عملی کا اعلان کرے گی ، دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد ضروری ہے، صوفی ازم و ثقافت ہی انتہا پسندی کو ناکام بناسکتی ہے، جلد پارلیمانی سیاست میں آؤں گا ، ابھی تنظیم سازی کی جارہی ہے ،پانی کے مسئلہ پر تمام جماعتوں کو اتفاق رائے اختیار کرنا ہو گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جھرک کے مقام پر ملاکاتیار ضلع ٹنڈو محمد خان سے جھر ک ضلع ٹھٹھہ تک دریائے سندھ پر بننے والے طویل ترین پل کا افتتاح کرنے کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہو ئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ، سابق وفاقی وزیر او ر رکن قومی اسمبلی سید نوید قمر،صوبائی وزیر امداد پتافی و صوبائی وزراء اور دیگر بھی موجود تھے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ میں دریائے سندھ پر ایک شاندار پل تعمیر کرنے پر سندھ حکومت اور وزیر اعلیٰ سندھ کو مبارک باد دیتاہوں اس سے صوبہ میں معاشی ترقی ہو گی۔ انہوں نے میڈیا کے سوالات کے جوابات دیتے ہو ئے کہاکہ پانامہ کیس کے فیصلہ کا انتظار کررہے ہیں اور جو بھی فیصلہ آئے ہم اسکے بعد ہی اپنی حکمتِ عملی بنائیں گے۔انہوں نے کہاکہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد ضروری ہے اس کے بغیر دہشت گردی پر قابو نہیں پایا جاسکے گا۔

انہوں نے کہاکہ میں پارلیمانی سیاست میں جلد آؤں گا، ابھی تنظیم سازی کررہے ہیں پنجاب یا کہیں بھی ہم پیچھے نہیں ہٹے ہیں، ہم آئندہ انتخابات کی تیاری کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پی پی عوام کی جماعت ہے، اس کے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں، عرفان اللہ مروت کی صرف زرداری صاحب سے ایک ملاقات ہو ئی ہے او رکچھ نہیں، اس پر کنفیوژن پھیلا دیا گیا ہے۔

اس سوال پر کہ سیہون میں بم دھماکہ کے بعد عوام کو فوری طور پر میڈیکل ریلیف نہیں ملا سندھ میں جو تکالیف ہیں اس سے سندھ حکومت آپ کو آگاہ نہیں کررہی ہے، بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سندھ ہی نہیں پورا ملک تکلیف میں ہے، ہم سندھ میں انفرا سٹرکچر تیار اور طویل المیعاد منصوبہ بنا رہے ہیں، پیپلز پارٹی عوام کے دکھ دور کرے گی، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام بھی ہم نے غریبوں کو مدنظر رکھ کر شروع کیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ سندھ میں پانی کی کمی کا مسئلہ ضرور ہے یہاں نہریں بہتر اور لائننگ ہونا چاہئیں، پانی کے مسئلہ کا ایسا حل نکلنا ہو گا جس پر تمام جماعتیں متفق ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سندھ کی ثقافت ،تاریخ اور صوفی ازم انتہا پسندی پر قابو پانے اور امن و محبت کا پیغام پھیلانے کے لیے بہترین ذرائع ہیں۔ اس موقع پر سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے کہاکہ دریائے سندھ پر سر آغا خان جھرک و ملا کا تیار پل پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت قائم کردہ سب سے طویل پل ہے، اس سے دیہی علاقوں سے شہروں تک رابطہ بڑھیں گے، زراعت و کارخانوں کی ترقی ہو گی۔

واضح رہے کہ مذکورہ پل ساڑھی4 ارب روپے کی لاگت سے 3سال کی مدت میں تعمیر کیا گیا ہے جس کی لمبائی پونے دو کلو میٹر ہے یہ ٹنڈو محمد خان کو ٹھٹھہ نیشنل ہائی وے سے ملائے گا۔