سپریم کورٹ آزاد کشمیر میں میرٹ کی بنیاد پر جسٹس چوہدری ابراہیم ضیاء کی بحیثیت چیف جسٹس تعیناتی لائق تحسین ہے۔ اعلیٰ عدلیہ میں میرٹ اور قواعد و ضوابط کے مطابق تعیناتیاں خطہ کے تمام مکاتب فکر کے لئے حوصلہ افزاء ہیں

پراسیکیوٹر اینڈ لیگل آفیسرز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل صاحبزادہ تنویر الیاس کاظمی کی صحافیوں سے بات چیت

پیر 27 فروری 2017 16:21

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 فروری2017ء) سپریم کورٹ آزاد کشمیر میں میرٹ کی بنیاد پر جسٹس چوہدری ابراہیم ضیاء کی بحیثیت چیف جسٹس تعیناتی لائق تحسین ہے۔ اعلیٰ عدلیہ میں میرٹ اور قواعد و ضوابط کے مطابق تعیناتیاں خطہ کے تمام مکاتب فکر کے لئے حوصلہ افزاء ہیں۔ جسٹس چوہدری ابراہیم ضیاء نے مختصر عرصہ میں گرانقدر خدمات سرانجام دی ہیں اور لوگوں کو فوری انصاف کی فراہمی یقینی بنائی ہے۔

ان خیالات کا اظہار پراسیکیوٹر اینڈ لیگل آفیسرز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل صاحبزادہ تنویر الیاس کاظمی نے اخبار نویسوں کے ایک گروپ سے گفتگو کے دوران کیا ، ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس چوہدری ابراہیم ضیاء نے اپنے مختصر عرصہ میں اعلیٰ عدلیہ میں مثبت تبدیلی لائی ہے اور سائلین کو انصاف کی فراہمی کے لئے موثر اقدامات اٹھائے ہیں۔

(جاری ہے)

جس سے خطہ میں عدل و انصاف بہتری کی جانب گامزن ہے۔

انہوں نے چیف جسٹس آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا وہ محکمہ وائلڈ لائف و فشریز میں تعینات پراسیکیوٹر کی آسامی کو دیگر محکمہ جات کے مماثل گریڈ بی۔19 میں اپ گریڈ کئے جانے کے سلسلہ میں محکمہ مالیات میں گزشتہ دو سال سے زیر التواء سمری کی منظوری کے لئے احکامات جاری کریں۔ قبل ازیں محکمہ تعمیرات عامہ میں ملک افتخار حسین گریڈ بی۔19 میں پراسیکیوٹر تعینات ہیں۔

احتساب بیورو میں گریڈ بی۔19کی پراسیکیوٹر کی آسامی موجود ہے۔ محکمہ ہائیڈرو الیکٹرک بورڈ میں مجید چوہان گریڈ بی۔19 میں تعینات ہونے کے علاوہ محکمہ جنگلات اور زکوٰة میں گریڈ بی۔18 کی درجنوں آسامیاں موجود ہیں ۔ ان کی نسبت محکمہ وائلڈ لائف فشریز میں پورے آزاد کشمیر کے لئے مختص واحد آسامی پراسیکیوٹر بی۔19 میں اپ گریڈ نہ کیا جانا قرین انصاف کے مغائر اور تخصیصی اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ پراسیکیوٹر کو گریڈ بی۔19 اور معاون سٹاف ، جوڈیشری فنڈر اور دیگر محکمہ جات کے مماثل گاڑی جیسی جائز سہولیات کے لئے چیف جسٹس آف آزاد کشمیر احکامات صادر فرمائیں تا کہ تخصیصی اقدام کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔ تخصیصی اقدام کی عبوری آئین ایکٹ مجریہ 1974ء ہر گز ، ہر گز اجارت نہیں دیتا۔