سانحہ سہون ،ْ11دن بعد بھی سیکیورٹی پلان نہ بن سکا

100پولیس اہلکارمزارپرتعینات ہیں ،ْلیڈی کانسٹیبل ایک بھی نہیں ،ْ اے ایس پی

پیر 27 فروری 2017 14:12

سانحہ سہون ،ْ11دن بعد بھی سیکیورٹی پلان نہ بن سکا
سہون شریف(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 فروری2017ء) سہون دھماکے کو11 دن گذرگئے تاہم اب تک سندھ پولیس سیکورٹی پلان ترتیب نہ دے سکی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جمعرات 16 فروری کی شام حضرت لعل شہباز قلندر کے مزارپر خودکش حملے میں جہاں انسانی جانوں کا ضیاع ہوا، وہیں درگاہ کی ناقص سکیورٹی پربھی کئی سوالات اٹھے،90سے زائدزائرین جانوں سے ہاتھ دھوبیٹھے اوردرجنوں معذورہوگئے رپورٹ کے مطابق مزارکے احاطے میں 48کیمروں میں 40فعال ہیں تاہم مزار کے باہرنکلیں تو نہ کوئی کیمرہ اورنہ ہی کیمرے کی آنکھ ہے ،ْ اتنے بڑے واقعہ کے بعد اب بھی مزار کے باہر ایمبولینس نظرنہیں آتیں، ساری صورتحال پر زائرین پریشان دکھائی دیئے اے ایس پی سمیع ملک کے مطابق 100پولیس اہلکارمزارپرتعینات ہیں تاہم لیڈی کانسٹیبل ایک بھی نہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سہون دھماکے کے بعد مزار کی مکمل سیکیورٹی کا نظام وضع کرنے کا حکم دیاتھا ،ْڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ امین یوسف زئی نے مزار کی سکیورٹی لاہور میں درگاہ داتا گنج بخش کی طرز پر کرانے کیلئے نہ صرف لاہور کا دورہ کیا بعد میں وہ لال شہباز قلندر بھی آئے ۔