ڈپریشن دنیا کا سب بڑامرض‘دنیا بھر خراب معاشی حالات اور دیگر وجوہات کی بنا پر ذہنی دباﺅ اور ڈپریشن کے مریضوں کی تعداد میں خوفناک اضافہ ہورہا ہے-عالمی ادارہ صحت

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 27 فروری 2017 12:52

واشنگٹن(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27 فروری۔2017ء) دنیا بھر میں خراب معاشی حالات‘جنگوں اور امن وامان کی بگڑتی صورتحال کی وجہ سے 30کروڑ سے زیادہ افراد ڈپریشن کا شکار ہیں-عالمی ادارہ صحت کی ایک رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ تیسری دنیا کے کئی ممالک میں ڈپریشن کو چونکہ مرض نہیں سمجھا جاتا اور کئی ممالک اعدادوشمار عالمی اداروں کے ساتھ شیئرنہیں کرتے لہذا ڈپریشن کا شکار افراد کی اصل تعداد رپورٹ میں بتائی گئی تعداد سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے-ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال2015 میں، 30 کروڑ سے زیادہ افراد ڈپریشن کے شکار تھے، اس تعداد میں 10 برس کے دوران 18 فی صد کا اضافہ ہوا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے جاری کردہ اعداد وشمار سے پتا چلتا ہے کہ دنیا بھر میں”ڈپریشن“کا مرض جڑیں پکڑ رہا ہے، اور اِس وقت عالمی دماغی صحت اور جسمانی معذوری کا اصل سبب بتایا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

ڈین چشولم، عالمی ادارہ صحت کے دماغی صحت اور نشہ آور عادات سے متعلق محکمے کے مشیر ہیں اور رپورٹ کے مصنف ہیں۔ انھوں نے توجہ دلاتے ہوئے کہا ہے کہ ’ڈپریشن‘ بیماری ہے جو زندگی کے کسی بھی حصے میں کسی کو بھی لگ سکتی ہے۔

اگر آپ دنیا بھر میں مختلف بیماریاں لگنے کے معاملے پر نظر ڈالیں اور جسمانی معذوری کو مد نظر رکھیں، تو پتا چلتا ہے کہ ’ڈپریشن‘ کا عارضہ عام ہوتا جا رہا ہے اور بیماریوں کی فہرست میں یہ سب سے آگے ہے۔ا±نھوں نے مزید بتایا کہ آپ دیکھیں گے کہ دنیا کا ہر بیسواں فرد اس بیماری میں مبتلا ہے، جس کے نتیجے میں معذوری کی شرح سب سے زیادہ ہے ۔

رپورٹ کے ساتھ جاری کردہ منسلک اعداد سے پتا چلتا ہے کہ افسردگی کی بیماری، جس میں بہت سی علامات شامل ہیں، جن میں پس صدمہ ذہنی و جذباتی دباو¿ بھی شامل ہے، اس سے 26 کروڑ سے زیادہ لوگ متاثر ہیں، جو عالمی آبادی کا تین سے زیادہ شمار بنتا ہے۔چشلوم کا کہنا ہے کہ متعدد افراد ذہنی دباو اور ڈپریشن، ایک ساتھ دونوں کے مریض ہوتے ہیںیہ دونوں آپس میں ملی ہوئی بیماریاں ہیں۔

متعلقہ عنوان :