چائنا ریلوے کنسٹرکشن کارپوریشن لمٹیڈکی طرف سے خیبرپختونخو اکے مختلف منصوبوں میں سرمایہ کاری کی پیشکش کا خیر مقد م

سی پیک کے منصوبوں اور صوبے میں چین کی مجموعی سرمایہ کاری سے دونوں پڑوسی ممالک کے دو طرفہ تعلقات اور دوستانہ فضاء کو مزید تقویت ملے گی،پرویزخٹک

اتوار 26 فروری 2017 21:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 فروری2017ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخو اپرویز خٹک نے چائنا ریلوے کنسٹرکشن کارپوریشن لمٹیڈکی طرف سے خیبرپختونخو اکے مختلف منصوبوں میں سرمایہ کاری کی پیشکش کا خیر مقد م کیا ہے اور کہا ہے کہ سی پیک کے منصوبوں اور صوبے میں چین کی مجموعی سرمایہ کاری سے دونوں پڑوسی ممالک کے دو طرفہ تعلقات اور دوستانہ فضاء کو مزید تقویت ملے گی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے چائنا ریلوے کنسٹرکشن کارپوریشن لمٹیڈکے نائب صدر Mr. LIU Ruchen کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کے چینی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔صوبائی سیکرٹری برائے منصوبہ بندی و ترقیات شہاب علی شاہ، سیکرٹری مواصلات وتعمیرات میں آصف خان، سیکرٹری خزانہ علی رضا بھٹہ ، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ محمد اسرار خان ، خیبر پختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی ، ازدمک اور دیگر صوبائی محکموں کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے ۔

(جاری ہے)

چائنا ریلوے کنسٹرکشن کارپوریشن لمٹیڈنے خیبرپختونخو اکے مختلف شعبوں میں متعدد منصوبوں میں سرمایہ کاری کی پیشکش کی اور عندیہ دیا کہ متعدد منصوبوں کے نفاذ کیلئے صوبائی حکومت کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کئے جائیں گے ۔ پرویز خٹک نے چینی کمپنی کا صوبے میں سرمایہ کاری کیلئے گہری دلچسپی لینے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ خیبرپختونخو اصوبے میں سرمایہ کاری کیلئے اُن کو بہترین ماحول ، بھر پور معاونت اور سہولیات فراہم کرے گی ۔

وزیراعلیٰ نے وفد کو خیبرپختونخو اکے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقعوں سے متعلق بریف کیا۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ 2159 میگاواٹ کی استعداد کے حامل پن بجلی کی10 منصوبے ، ٹرانسیمشن لائنز اور نیٹ ورک کی اپ گریڈ یشن کے منصوبے سرمایہ کاری کیلئے تیار ہیں۔اس کے علاوہ کرنل شیر خان انٹرنیشنل ایئر پورٹ، ٹرانسپورٹ اور ریلوے، شندور ، چترال ، چکدرہ اور مردان روڈ ، شانگلہ کے ذریعے خوازہ خیلہ کو قراقرم ہائی وے سے منسلک کرنے ، پشاور سے ڈیرہ اسماعیل خان ہائی وے کی اپ گریڈیشن اور مردان سے صوابی روڈ کو ڈبل کرنے کے منصوبے شامل ہیں۔

اسی طرح کنسیشن بلاکس ، کوہاٹ ریفائنری ، او ایم سی اینڈ پائپ لائن پر مشتمل تیل و گیس کے شعبے ، توانائی کی پیداور اور مختلف منصوبوں کی ترقی ، ہائوسنگ سکیمیں خصوصاً ماڈل ٹائون پشاور،سی پیک سٹی، ایوبیہ چیئر لفٹ، نتھیاگلی تھیم پارک ، صوابی میں تھیم پارک اور سپورٹس پارک ، خویشگی میں سیاحت اور تھیم پارک ، ایبٹ آباد میں سیاحت اور تھیم پارک ، مائننگ بلاک کی ایکسپلوریشن، سمینٹ پلانٹ، جیم ایکسپلوریشن، کٹنگ اینڈ ویلیو ایڈیشن،میٹلاک اینڈ ارتھ میٹیلز، ماربل اور گرینائنٹ کی پروسیسنگ، چشمہ اپ لفٹ اریگیشن کینال، انفارمیشن ٹیکنالوجی بشمول ٹیکنالوجی سٹی، چترال سے پشاور اور پشاور سے ڈی آئی خان فائبر آپٹک اور سافٹ ویئر ہاوسز وغیرہ۔

چینی وفد نے کہاکہ خیبرپختونخو ا نہ صرف چین سے متصل صوبہ ہے بلکہ سی پیک پر پہلا سٹاپ بھی ہے اور وسطی ایشیااور جنوبی ایشیاء کے ممالک کو اوپن کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ چین نہ صرف ان دو ممالک بلکہ پورے وسطی ایشیاء اور پورے خطے کے مفاد میں خیبرپختونخو امیں سرمایہ کاری کو ترجیح دیتا ہے۔وفد نے وزیراعلیٰ کو اپنے ماہرین ، ڈیزائننگ میں استعداد، کنسٹرکشن، انوسٹمنٹ، execution اور مینجمنٹ کے مختلف شعبوںکی استعداد سے متعلق بریف کیا۔اس موقع پر اتفاق کیا گیا کہ بین الاقوامی اہمیت کی حامل چینی کمپنی خیبرپختونخوا میں ان منصوبوں میں سے مختلف منصوبوں پر کام کرنے کیلئے صوبے کے ماہرین کے ساتھ مل کر تفصیلات وضع کرے گی تاکہ اُن کی روشنی میں ان منصوبوںکے معاہدوں پر دستخط کیا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :