بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت گھر گھر سروے کا عمل انتہائی ذمہ داری کا متقاضی ہے، ڈپٹی کمشنر

اتوار 26 فروری 2017 20:50

فیصل آباد ۔26 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 فروری2017ء) ڈپٹی کمشنر سلمان غنی نے کہا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مستحق و غریب شادی شدہ خواتین کو مالی امداد کی فراہمی کیلئے گھر گھر شروع ہونے والے سروے کا عمل انتہائی ذمہ داری کا متقاضی ہے لہٰذا سٹاف کی جدید خطور پر ٹریننگ ہونی چاہیے تاکہ اس اہم ٹاسک کے حقیقی مقاصد حاصل ہوسکیں۔

انہوں نے یہ بات ایک اجلاس کے دوران کہی جس میں ضلع میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت خواتین کو مالی امداد کیلئے کئے جانے والے سروے کے ضروری انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ریجنل ڈائریکٹر پروگرام چوہدری محمد آصف نے ڈپٹی کمشنر کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ یہ خود مختار ادارہ ہے جس نے سال2011 میں ملک بھر کا سروے کرکے مستحق و غریب شادی شدہ خواتین کو مالی امداد کیلئے ڈیٹا اکٹھا کیا تھا اور اب دوبارہ گھر گھر سروے کرانے کا مقصد ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے ساتھ نئی خواتین کو اس پروگرام میں رجسٹرڈ کرنا ہے جس کیلئے نجی فرم کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں اور سروے میں مستحق و غریب شادی شدہ خواتین جوکہ بیوہ یا طلاق یافتہ اور خواہ ان کے بچے ہوں یا نہیں انہیں شمار کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ الیکٹرانک رجسٹریشن سروے فارم کو ایک سافٹ ویئر کی شکل دی گئی ہے اور شمار کنندہ ایک دن میں 20 گھروں سے خواتین کا ریکارڈ جمع کرکے ٹیبلٹ کے ذریعے اپ لوڈ کرے گا۔انہوں نے بتایا کہ اس مقصد کیلئے ضلع بھر میں 82 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور ہر ٹیم میں 10/10 شمار کنندگان کے علاوہ موبلائزرز،ایریا کوارڈینیٹرز شامل ہونگے۔انہوں نے بتایا کہ سروے کا عمل 27 مئی تک مکمل کرلیا جائے گا۔

ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ سروے کے بارے میں خواتین کی آگاہی کیلئے خصوصی اقدامات ہونے چاہیں اس ضمن میں ہر ممکن تشہیری ذرائع بروئے کار لائے جائیں۔انہوں نے کہا سروے شیڈول سے چیئرمین یونین کونسلر کو بھی مطلع کریں اور ان کی معاونت حاصل کی جائے۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ دوران سروے اگر کوئی مسئلہ درپیش ہو تو فوری ان کے نوٹس میں لائیں جبکہ تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنرز کو بھی ٹیموں کے سروے کے بارے میں آگاہ کردیا جائے گا۔