صوبائی مالیاتی ایوارڈ تقسیم پر سندھ حکومت 92ماہ سے خاموش،29اضلاع کی بلدیات کی600ارب ہڑپ کرلیے

اتوار 26 فروری 2017 20:31

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 فروری2017ء) آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن سندھ کے صدر سیدذوالفقارشاہ (کے ایم سی ) مرکزی چیئر مین رسول بخش شاہانی (لاڑکانہ میونسپل کارپوریشن ) جنرل سیکریٹری اکرم راجپوت (حیدرآبادمیونسپل کارپوریشن ) ڈپٹی جنرل سیکریٹری علی مردان شیخ (سکھر میونسپل کارپوریشن ) نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت 92ماہ سے صوبائی مالیاتی ایوارڈ تقسیم پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے اس طرح 29اضلاع کی بلدیات کی600ارب ہڑپ کرلیے گئے ہیں اور جن بلدیاتی اداروں کو اسپیشل گرانٹ دی جاتی ہے وہ بھی بھیک دینے کے مترادف ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایوارڈ کی تقسیم کے لیے تشکیل کردہ کمیٹی کا اجلاس دوماہ بعد بھی نہ ہوسکا ۔آخری بار مالیاتی ایوارڈ کا اجرائ2007میں ہوا تھا جوکہ 30جون 2009ء کو ختم ہوگیا ہے ۔

(جاری ہے)

اسکے بعد نہ تو فارمولے پر عمل کیا گیا اور نہ ہی سالانہ 20فیصد OZTگرانٹ میں اضافہ کیا گیا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت اضلاع کو مالیاتی خود مختیاری دینے کو تیار نہیں ہے ۔

ایوارڈ کا تعین آبادی ،رقبہ ،ریونیواور پسماندگی کے فارمولے پر ہوتا ہے ۔اس سلسلے میں اگست 2013ء کو سجن یونین (سی بی ای) کے ایم سی کی درخواست پر ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے عدالت عالیہ سندھ کو تحریری طور پر یقین دہانی کروائی تھی کہ جیسے ہی بلدیاتی الیکشن مکمل ہونگے صوبائی مالیاتی کمیشن قائم کرکے ایوارڈ کی تقسیم کا اعلان کردیا جائے گا ۔لیکن تاحال 92ماہ سے پی ایف سی ایوارڈ کا اعلان نہیں کیا گیا انہوں نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے اس سلسلے میں فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :