الخدمت کے تحت 86افراد میں بلاسود قرض کے چیک تقسیم

بلا سود قرض پروگرام سے نوجوانوںمیں معاشی سرگرمیاں پروان چڑھ رہی ہیں،مقررین کا خطاب

اتوار 26 فروری 2017 20:31

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 فروری2017ء) الخدمت فاؤنڈیشن سندھ کے مواخات پروگرام کے تحت سندھ کے 8اضلاع میں10خواتین سمیت 86 ہنر مند افراد میں 27لاکھ روپے کے چیک تقسیم کیے گئے۔بلاسود قرض فراہمی کے لیے تھر پارکر،نوابشاہ، جھڈو،ٹھٹہ، بدین،کشمور، خیر پور اور گھوٹکی میں تقریبات کا انعقاد کیا گیا ۔الخدمت فاؤنڈیشن ضلع تھر پاکر کے صدرحافظ ایوب چارو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرمائے کی کمی سے محروم ہنر مند اور با صلاحیت مرد و خواتین کے لیے الخدمت فاؤنڈیشن سندھ کابلا سود قرض فراہمی کاپروگرام مواخات خوش آئند ہے جومعاشی دوڑ میں نوجوانوں میں اعتماد کے ساتھ آگے بڑھنے کا جذبہ پیدا کرتا ہے اور ان کے لیے ذریعہ معاش کے نئے در کھولتاہے۔

نائب صدر میر محمد بلیدی نے کہا کہ معاشرے کے پریشان حال اور غربت سے تنگ افراد کے لیے مواخات پروگرام چلا رہی ہے جس کا مقصد انہیں اپنے پاؤں پر کھڑا کرکے خودمختار بنانا ہے۔

(جاری ہے)

ضلع گھوٹکی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر الخدمت محمد ذیشان کہا کہ سود پر قرض لینے والے مزید قرض میں جکڑے جاتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ ان کا یہ عمل اللہ اور اس کے رسولؐ کے ساتھ جنگ ہے۔

ضلع کشمور کندھ کوٹ کے صدر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرمایہ دارانہ نظام زندگی کے مختلف شعبوں میں جو بگاڑ پیدا کیا ہے اس کا سب سے بڑا سبب سود ہے۔ الخدمت کا مواخات پروگرام ہنر مند نوجوانوں کو بلاسود قرض فراہم کرکے انہیں سود جیسی لعنت سے بچاکر باعزت روزگار کی فراہمی میں مدد کررہاہے ۔صدر الخدمت ٹھٹہ عبدالمجید سمو نے کہا کہ الخدمت کے مواخات پروگرام سے ناصرف ہنر مند اور با صلاحیت نوجوان مستفید ہورہے ہیں۔

صدر الخدمت نوابشاہ عبدالوہاب خان کا کہنا تھا کہ مواخات پروگرام سے مستفید ہونے والی خواتین سلائی مشینوں کے ذریعے اپنے گھر کی کفیل بنی ہوئی ہیں۔ ڈائریکٹر مواخات پروگرام عامر سلمان نے کہا کہ مواخات پروگرام کے تحت اب تک 3کروڑ 52لاکھ روپے کے قرض 875افراد میں تقسیم کیے جا چکے ہیں جبکہ قرض وصولی کا تناسب حوصلہ افزا ہے ۔انہوں نے اہل خیر حضرات سے اپیل کی کہ اس کار خیر میں حصہ ملائیں تاکہ اندرون سندھ کے زیادہ سے زیادہ ہنر مند افراد کو اسلامی طریقہ کار کے مطابق بلا سود قرض فراہم کیا جا سکے۔