پولیس سیکیورٹی پلان 2017 کے جملہ اقدامات کی تفصیلات ارسال کی جائیں، آئی جی سندھ

اتوار 26 فروری 2017 20:31

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 فروری2017ء) آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے تمام ڈی آئی جیز کو ہدایات جاری کیں ہیں کہ پولیس سیکیورٹی پلان 2017 کے جملہ امور واقدامات اور سیکیورٹی حکمت عملی ولائحہ عمل پر مشتمل تفصیلات جلد سے جلد برائے ملاحظہ ومذید ضروری اقدامات ارسال کی جائیں۔ترجمان سندھ پولیس کے مطابق دفتر سے جاری احکامات میں انہوں نے کہا کہ سانحہ سیہون شریف اور ملک کے دیگر صوبوں میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے پیش نظر ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام کی جان ومال کے تحفظ کے مجموعی اقدامات کو پولیس، رینجرز اور قانون نافذ کرنیوالے دیگراداروں، انٹیلی جینس ایجنسیوں کے مشترکہ لائحہ عمل سے فول پروف بنایا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعہ / دہشت گردی کے انسداد کے حوالے سے خصوصی حوالوں پر مشتمل ایس او پی (اسٹینڈنگ آپریٹنگ پروسیجر) تیار کیا جائے جس میں تمام مساجد، امام بارگاہوں، مدارس، مزارات، درگاہوں، اقلیتی برادری کے مذہبی مقامات، تمام اہم سرکاری نیم سرکاری عمارتوں، حساس تنصیبات، پبلک مقامات /پرہجوم مقامات پر سیکیورٹی تفصیلات کا احاطہ کیا جائے اور تھانوں کی سطح پر بائی نیم ڈپلائمنٹ کے علاوہ مخصوص مقامات پر پولیس کمانڈوز کو بھی ذمہ داریاں تفویض کی جائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسی طرح انسداد ڈکیتی رہزنی / اسٹریٹ کرائمز کے حوالے سے تمام تھانوں کے باہمی روابط پر مشتمل علیحدہ سے ایس اوپی تیار کیا جائے جس میں پولیس گشت، اسنیپ چیکنگ، پکٹنگ پر خصوصی فوکس رکھتے ہوئے تمام تر ذمہ داریوں کا احاطہ کیا جائے … جبکہ ایسے جرائم سے زیادہ تر متاثرہ علاقوں میں پولیس کمانڈوز پر مشتمل ہفتہ وار فلیگ مارچ کے اقدامات کو بھی ایس او پی کا حصہ بنایا جائے ۔

آئی جی سندھ نے کہا کہ انسداد دہشت گردی، ڈکیتی رہزنی /اسٹریٹ کرائمز ودیگر سنگین جرائم کے لیئے ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام میں پولیس سے تعاون کے حوالے سے شعور اجاگری مہم کا باقاعدہ آغاز کیا جائے اور اس سلسلے میں تمام اضلاع کے لحاظ سے ایس پی رینک کے افسر کو فوکل پرسن نامزد کیا جائے تاکہ عوام سے مضبوط روابط اور تعلقات کو فروغ دیتے ہوئے قیام امن اور جرائم کے خاتمے جیسے اقدامات کو یقینی بنایا جاسکے ۔

متعلقہ عنوان :