2017 کے پہلے مہینے میں روز مرہ استعمال کی تقریباً تمام ہی اشیا ء و سروسز کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا

سب سے زیادہ تیزی سے اضافہ گھر کے کرایوں، تعلیم اور ادویات کی قیمتوں میں ہوا‘ مرکزی بینک کی رپورٹ

اتوار 26 فروری 2017 20:31

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 فروری2017ء) 2017کے پہلے مہینے جنوری میں روز مرہ استعمال کی تقریباً تمام ہی اشیا ء و سروسز کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا تاہم سب سے زیادہ تیزی سے اضافہ گھر کے کرایوں، تعلیم اور ادویات کی قیمتوں میں ہوا۔میڈیا رپورٹ میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق عام لوگوں کی زندگی میں سب سے زیادہ منفی اثر ہائوسنگ کے شعبے نے ڈالا جس میں سب سے زیادہ 33.79 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

استعمال کی ضروری اشیا ء اور سروسز کی فہرست میں 15 شعبوں کو شامل کیا گیا جن میں سب سے زیادہ اضافہ ہائوس رینٹ میں دیکھا گیا۔جسکی اہم وجہ پراپرٹی کی قیمتوں میں ہونے والا مسلسل اضافہ ہے جس کی وجہ سے یہ متوسط طبقے کی پہنچ سے باہر نکل چکی ہے۔

(جاری ہے)

بعض لوگ تو ایسے بھی ہیں جو اپنی نصف تنخواہ صرف گھر کا کرایہ ادا کرنے پر مجبور ہیں۔ہائوس رینٹ میں اضافے کی شرح جنوری کے مہینے میں 6.62 فیصد رہی جو کہ گزشتہ برس جنوری کے مہینے میں 5.46 فیصد تھی۔

اسی طرح تعلیم کے شعبے میں بھی اخراجات میں اضافے کی شرح جنوری کے مہینے میں 12.73 فیصد رہی۔ملک میں نجی تعلیمی اداروں کی جانب سے بڑھائی جانے والی فیس اور دیگر مدوں میں وصول کی جانے والی رقوم کے حوالے سے کوئی چیک اینڈ بیلنس موجود نہیں جس کی وجہ سے عام شہریوں پر مالی بوجھ میں اضافہ ہورہا ہے۔جنوری کے مہینے میں تعلیم کے شعبے میں صارف اشاریہ قیمت (سی پی آئی)12.75 فیصد رہی۔

یہ بات دیکھنے میں آئی ہے کہ متعدد اسکولز اور کالجز کے ملک کے اندر اپنی اجارہ داری قائم کرلی ہے اور وہ حکومت کو ٹیکس ادا کیے بغیر اربوں روپے کمارہے ہیں جس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ عام شہریوں کو ٹیکس فری پرائیوٹ ایجوکیشن سے بہت کم فائدہ حاصل ہورہا ہے۔صحت کے شعبے میں ناقص سہولتیں پہلے ہی عوام کے لیے درد سر بنی ہوئی ہیں اور ادویات کی بڑھتی ہوئی قیمتیں اس درد میں اضافہ ہی کررہی ہیں۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق جنوری کے مہینے میں دوائوں کی قیمتوں میں 22.88فیصد کا ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آیا جو کہ گزشتہ برس جنوری میں صرف 0.88فیصد تھا۔علاوہ ازیں دیگر اشیا ء جیسے چینی اور دالوں کی قیمتوں میں بھی جنوری کے مہینے میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور ان کی قیمتوں میں بالترتیب 8.5اور 34فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

متعلقہ عنوان :