زیدہ سٹی میں اراضی دستیاب ہو تو جدید یونیورسٹی تعمیر کی جا سکتی ہے، ڈاکٹر خانزادی فاطمہ خٹک

اتوار 26 فروری 2017 19:52

صوابی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 فروری2017ء) ویمن یونیورسٹی آف صوابی کی وائس چانسلر ڈاکٹر خانزادی فاطمہ خٹک نے کہا ہے کہ زیدہ سٹی کی جانب سے اگر اراضی فراہم کی گئی تو اس پر نہ صرف جدید اور معیاری یونیورسٹی تعمیر کرائی جائے گی بلکہ اس میں قانون کے مطابق یہاں کے لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی فراہم کئے جائیں گے ۔ان خیالات کااظہارا نہوں نے زیدہ سٹی میں ایک منعقدہ جر گہ سے خطاب کے دوران کیا اس موقع پر صدر جر گہ عبدالسلام عرف کوکانے ، جنرل کونسلر (ر) ڈی ایس پی میر حسن خان ، ظاہر محمد یوسفزئی ، صادق خان ، تحصیل کونسلر ریاض علی شاہ ، ظاہر لیونے اور دیگر نے خطاب کر تے ہوئے وویمن یونیورسٹی کی انتظامیہ کو یقین دلایا کہ وہ زیدہ سٹی میں واقع پہاڑ سے ملحقہ شاملات دیہہ پر وویمن یونیورسٹی کے قیام کے لئے اراضی اس شرط پر فراہم کرینگے کہ اس میں اہل لوگوں کو مختلف پوسٹوں پرتعینات کیا جائے ہاں اگر اس علاقے میں مطلوبہ اہلیت کے حامل لوگ دستیاب نہ ہوں تو بیشک دوسرے علاقوں سے لئے جائیں ۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہا کہ پولیس ریسٹ ہائوس ، باچا خان ٹرسٹ اور ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ کے لئے بھی اراضی فراہم کی گئی لیکن اس کا معاوضہ تاحال نہیں ملا ہے حالانکہ شاہ منصور اور کڈی کے عوام کواپنا معاوضہ مل چکا ہے۔ ڈاکٹر فاطمہ نے کہا کہ وویمن یونیورسٹی آف صوابی پرائیوٹ نہیں بلکہ ایک سرکاری ادارہ ہے زیدہ سٹی میں اس کے قیام سے یہاں کے عوام کو کافی فائدہ پہنچے گا اور اس کا پتہ یہاں کے لوگوں کو یونیورسٹی بننے کے بعد چلے گا انہوں نے کہا کہ اصلاحی جر گہ ایک مختصر کمیٹی تشکیل دے کر اس حوالے سے جلد از جلد میرے ساتھ ملاقات کرے اور تاکہ انکے جائز مطالبات پر عمل درآمد کی راہ نکالی جائے ،

متعلقہ عنوان :