تحقیق بہت اہمیت کی حامل ہے، ملک میں باصلاحیت نوجوانوں کی کمی نہیں، پروفیسر ارشاد علی

اتوار 26 فروری 2017 17:41

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 فروری2017ء) ترقی پذیر ممالک میں تحقیق بہت اہمیت کی حامل ہے، ہمارے ملک میں باصلاحیت نوجوانوں کی کمی نہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ ان کو تحقیقی سرگرمیوں کیلئے مختلف پلیٹ فارم فراہم کیے جائیں تاکہ وہ ملک کی صحت سمیت دیگر شعبوںکی صورتحال کو بہتر بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکیں، پاکستان میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے قیام کے بعد پاکستان نے اعلی تعلیم میں شاندار ترقی کی جس کی واضع مثال گذشتہ سالوں سے تحقیقی سرگرمیوں میں اضافہ ہے۔

جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ایگزیکٹیوڈائر یکٹر پروفیسر ارشاد علی، ڈائو یونیورسٹی کے بانی وائس چانسلر پروفیسر مسعود حمیدخان اورکراچی یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر اجمل خان نے ڈائو یونیورسٹی میںسالانہ ریسرچ ڈے کی تقریب سے خطاب میں کیا۔

(جاری ہے)

سالانہ ریسرچ ڈے کے انعقاد کا مقصد طلبہ و طالبات اور فیکلٹی اراکین میں تحقیقی سرگرمیوں کو فروغ دینا اور ان کے مابین تعاون کو بڑھانا تھا۔

ریسرچ ڈے میں ڈائویونیورسٹی کے 370 طلبہ نے اپنے تحقیقی منصوبے پیش کئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں تعلیمی معیار بلندکرنے اور اسے قومی ضرورت کے مطابق ڈھالنے کیلئے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے جس سے ملک ترقی کے راہیں عبور کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک میں تحقیق کی سرگرمیوں میں اضافہ کرنے کیلئے مختلف پلیٹ فارم فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مختلف میڈیکل یونیورسٹیوں پر زور دیا کہ وہ اپنے طلباوطالبات اور فیکلٹی ارکان کے تحقیقی سرگرمیوں کو فروغ دیں۔