35ایس آر اوز کا اجراء، قومی خزانہ کو 5ارب 80کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا گیا

اتوار 26 فروری 2017 17:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 فروری2017ء) وفاقی حکومت نی35ایس آر اوز جاری کر کے قومی خزانہ کو 5ارب 80کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔ یہ ایس آر او (SRO) 2013-14ء میں جاری کئے جب سے ن لیگ حکومت برسراقتدار آئی ہے ۔ یہ ایس آر او مختلف لوگوں کو مالی فائدہ پہنچانے کے لئے جاری کر کے کسٹم حکام کو5ارب 80کروڑ روپے کی کسٹم ڈیوٹی درآمدات پر وصول کرنے سے روک دیا گیا تھا۔

ایف بی آر کے سابق چیئر مینوں نے کسٹم ایکٹ کی شق19,20,21میں ترمیم کر کے من پسند تاجروں کو بھاری کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ فراہم کیا تھا۔ یہ انکشاف ایک سرکاری دستاویز میں کیا گیا ہے مختلف تاجروں نی90کروڑ روپے کی کسٹم ڈیوٹی بارے مقدمات اب بھی محکمہ میں موجود ہیں۔ یہ کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ کراچی اور لاہور کے پورٹ پر حکومت کے چہیتے درآمد کنندگان کو فراہم کی گئی ہے اور بعض تاجروں کے کیسز اب بھی ایف بی آر میں موجود ہیں ان کی مالیت ایک ارب روپے سے زائد ہے لیکن بعض کیسز میں 283ملین روپے میں ایف بی آر کو ریگولرائزڈ بھی کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

سرکاری دستاویزات میں یہ تسلیم کیا گیا ہے کہ بعض کیسز میں 77ملین روپے ریکور کئے ہیں۔ باقی کے رقوم کے بارے میں فیصلے ہونا باقی ہے۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ یہ بھاری مالی بد عنوانی مختلف ایئر پورٹ پر گرین چینل سسٹم کے ذمہ دار افسران نے کیا ہے اور اس سسٹم کو بہتر بنانے سے قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان بچایا جا سکتا ہے کسٹم انٹیلی جنس نے بعض ایسے سامان کو قبضہ میں لے لیا تھا جن کو غیر قانونی طریقہ سے استثنیٰ دیا جا رہا تھا اور یہ معاملات کئی سال سے ایف بی آر میں موجود ہیں اور مک مکا کر کے قومی خزانہ کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایک ارب روپے سے زائد کے کیسز پر ایف بی آر حکام نے ابھی تک کوئی ایکشن ہی نہیں لیا اور یہ رقوم بھی ڈوبنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔۔۔( علی/رانا مشتاق)

متعلقہ عنوان :