پنجاب یونیورسٹی کے چالیس سے زائد سنیر پروفیسرز کو فارغ کرنے پر فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک سٹاف ایسو سی ایشن کا اظہار تشویش

جس انداز سے ان کو نکالا گیا ہے، وہ ان کے منہ پر تھپڑ مارنے کے مترادف ہے ،مشترکہ بیان

اتوار 26 فروری 2017 17:21

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 فروری2017ء) فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک سٹاف ایسو سی ایشن (فپواسا) کے مرکزی صدر پروفیسر ڈاکٹر ہمایوں خان ، مرکزی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر محبوب حسین،اور پنجاب چپٹر کے صدر ڈاکٹر سہیل آفتاب نے پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے چالیس سے زائد سینیر اساتذہ کا کنٹریکٹ بیک جنبش قلم ختم کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا یہ اساتذہ اپنے اپنے شعبے کے بڑے نام ہیں، اور پوری دنیا میں ایسے قومی اساتذہ کی عزت کی جاتی ہے، اور ان کی خدمات سے استفادہ کیا جاتا ہے، مگر جس انداز سے ان کو نکالا گیا ہے، وہ ان کے منہ پر تھپڑ مارنے کے مترادف ہے، ان تمام اساتذہ کے کنٹریکٹ کا فیصلہ ہر ایک کے انفرادی معیار اور اہلیت پر ہونا چاہیے تھا، جو لوگ بہتر کام کر رہے تھے ان کی خدمات سے فائدہ اٹھاتے رہنا چاہیے تھا اور جن کا کام مطلوبہ معیار سے کم تر تھا ان کے کنٹریکٹ میں توسیع نہ کی جاتی تو کسی کو کوئی اعتراض نہ ہو تا مگر جس طریقے سے ان کو فارغ کیا گیا ہے اس کی تمام حلقے مخالفت کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اساتذہ راہنماوں نے اس امید کا اظہار کیا کی پنجاب یو نیورسٹی انتظامیہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے گی اور ہر ایک کے کنٹریکٹ کا انفرادی بنیادوں پر جائزہ لے گی۔