بے نظیر کو شہیدکرنے میں افغان حکومت کے کارندے شامل تھے،رحمن ملک کا انکشاف

بیت اللہ محسود کو کمک افغانستان سے آتی تھی ،دہشت گردی کی لہر میں ہم نے کتنی ہی انسانی جانوں کو کھودیا ،پنجابی طالبان کا نام جب میں نے لیا تو مجھے بہت سارے القابات سے نوازا گیا ہمیں پاکستان کے خلاف بات کرنے والوں کے خلاف بات کرنی چاہئے، اپنے ذاتی ایجنڈے کو لے کر نہیں جانا چاہئے، میں نے کبھی لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کا نام لیا تو کہیں سے شور اٹھتا تھا لشکر جھنگوی پنجاب میں دہشت گردی کی جڑ ہے،نجی ٹی وی کو انٹرویو

اتوار 26 فروری 2017 16:31

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 فروری2017ء) سابق وزیر داخلہ و سینیٹر رحمن ملک نے انکشاف کیا ہے کہ افغان حکومت کے کارندے محترمہ بے نظیربھٹو کو شہیدکر نے میں شامل تھے،بیت اللہ محسود کا افغانستان سے تعلق کسی سے ڈھکا ڈھپا نہیں، بیت اللہ محسود کو کمک افغانستان سے آتی تھی ،دہشت گردی کی لہر میں ہم نے کتنی ہی انسانی جانوں کو کھودیا ،پنجابی طالبان کا نام جب میں نے لیا تو مجھے بہت سارے القابات سے نوازا گیا، ہمیں پاکستان کے خلاف بات کرنے والوں کے خلاف بات کرنی چاہئے، اپنے ذاتی ایجنڈے کو لے کر نہیں جانا چاہئے، میں نے کبھی لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کا نام لیا تو کہیں سے شور اٹھتا تھا، لشکر جھنگوی پنجاب میں دہشت گردی کی جڑ ہے۔

نجی ٹی وی سے ایک انٹرویو میں رحمان ملک نے کہا کہ پچھلے ڈیڑھ ہفتے سے جو دہشت گردی کی لہر چلی ہے اس میں ہم نے کتنی ہی انسانی جانوں کو کھودیا ہے جس کا مجھے سخت افسوس ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے منڈی بہا الدین پولیس کی جانب سے جاری کئے گئے ہینڈ آئوٹ کی مذمت کی اور کہا کہ اس معاملے کو کلیئر ہونا چاہئے،رحمن ملک نے اپنے دور وزارت داخلہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب میں نے اس دور میں پنجابی طالبان کا نام لیا تو مجھے بہت سارے القابات سے نوازا گیا ، پاکستان میں بسنے والا خواہ وہ پنجابی ہو، بلوچی ہو ، سندھی ہو یا پٹھان سب پاکستانی ہیں جب ہم پاکستانی ہیں تو ہمیں پاکستان کے خلاف بات کرنے والوں کے خلاف بات کرنی چاہئے،اپنے ذاتی ایجنڈے کو لے کر نہیں جانا چاہئے ، پنجابی طالبان کا لفظ صرف میں نے نہیں بڑے بڑے نامور رائٹرز نے لکھا اور یہاں تک کہ ان کی جو کارروائیاں تھیں وہ آج سے نہیں تھیں بلکہ جب ضیا الحق نے فیصلہ کیا تھا کہ دنیا بھر سے خود ساختہ جہادی لانے ہیں اور ساتھ دینا ہے امریکا کا۔

اس سوال کہ کیا واقعی پنجاب میں طالبان ہیں تو رحمان ملک جواب دیا کہ پنجاب میں طالبان جڑ ہیں کیونکہ یہاں پر جب 107 مذہبی چھوٹے چھوٹے فرقوں کا ہیڈ کوارٹر ہوگا کیا کبھی پبلک ہوا ، مجھے صرف ایک چیز بتادیں کہ جب بھی میں نے کبھی لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کا نام لیا تو کہیں سے شور اٹھتا تھا اور آج لشکر جھنگوی میں جو حالیہ لوکل باڈیز الیکشن ہوا ہے اس کو بھی دیکھ لیں اور جب لشکر جھنگوی اپنی طاقت جاننے کے لئے مارچ پاسٹ کرتا ہے ، لشکر جھنگوی پنجاب میں دہشت گردی کی جڑ ہے اور یہ دہشت گردی کو جھنگ او رلاہور سے سپانسر کرتا تھا اس کا ایک کمپونینٹ بلوچستان میں تھا۔

ملک میں جتنے بھی بڑے دہشت گردی کے واقعات ہوئے ہیں اس میں ہاتھ لشکر جھنگوی کا نظر آئے گا۔ لشکر جھنگوی کے پی کے یا مردان کا رہنے والا تو نہیں ہے وہ تو سارے کے سارے پنجاب سے تعلق رکھتے ہیں۔