نئے بجلی گھروں کی تعمیر خوش آئند ہے، توانائی بحران میں مزید کمی آئیگی،ڈاکٹر مرتضیٰ مغل

اتوار 26 فروری 2017 14:01

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 فروری2017ء) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ نئے بجلی گھروں کی تعمیر خوش آئند ہے جس سے توانائی بحران کم ہو گا مگر بجلی کی ترسیل و تقسیم کے نظام کو بھی اپ گریڈ کرنا ضروری ہے۔ اتوار کو یہاں جاری بیان می انہوں نے کہاکہ بجلی کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے سے ہزاروں میگاواٹ بجلی، لاکھوں لیٹر پٹرول و ڈیزل اور بھاری مقدار میں قدرتی گیس بچائی جا سکتی ہے جس سے بہت سے وسائل اور اربوں ڈالر کا زرمبادلہ بھی بچے گا۔

انہوں نے کہاکہ دنیا کے متعدد ممالک توانائی کے نظام کو فعال بنانے کیلئے بھاری اخراجات کر رہے ہیں اور پاکستان میں اس سلسلہ میں اقدامات کی ضرورت ہے۔ نجی و سرکاری بجلی گھر بڑی تعداد میںتوانائی ضائع کرتے ہیں جس پر قابو پایا جائے تو نہ صرف بجلی سستی ہو جائے گی بلکہ پاکستان میں توانائی کا منظر نامہ بدل جائے گا۔

(جاری ہے)

صنعتی بوائیلرزسے خارج ہونے والی حرارت کو توانائی میں تبدیل کرنے کے بجائے ضائع ہونے دیا جاتا ہے۔

اگر اسے استعمال کیا جائے تو کاروباری لاگت کم ہو جائے گی جس سے عوام کو مصنوعات کم نرخوں پر دستیاب ہو گی۔انہوں نے کہاکہ توانائی بچانے والی ٹیکنالوجی کے استعمال سے اربوں ڈالر کی بچت ہو گی۔ اسکے علاوہ صنعتی پھیلائو بڑھنے سے حکومت کو اضافی محاصل ملیں گے جبکہ بے روزگاری میں کمی ہو گی۔ اس سے پاکستانی مصنوعات بین الاقوامی منڈی میں حریف ممالک کا مقابلہ کرنے کے قابل ہو جائینگی جس سے برآمدات اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو گا۔

متعلقہ عنوان :