مصر میں داعش کا نشانہ بننے کے بعد 40قِبطی خاندان سیناء سے فرار

داعش کا مقصددہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے صفوں کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنا ہے،مصری کلیساء

اتوار 26 فروری 2017 13:22

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 فروری2017ء) مصر کے صوبے شمالی سیناء کے شہر العریش میں داعش تنظیم کی جانب سے 7 مسیحی افراد کو ذبح کر دیے جانے اور ایسی مزید کارروائیوں کی دھمکی کے بعد درجنوں قِبطی خاندان مصر کے شہر اسماعیلیہ کی جانب فرار ہو گئے ۔اس سلسلے میں عینی شاہدین نے عرب ٹی وی کو بتایاکہ تقریبا 40 قِبطی خاندان اسماعیلیہ فرار ہوئے جو داعش تنظیم کے ارکان کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کی کارروائیوں سے تنگ تھے۔

(جاری ہے)

العریش میں موجود قِبطیوں کا مطالبہ ہے کہ انہیں شہر سے نکلنے کے لیے محفوظ راستہ فراہم کیا جائے اور ان کی املاک کی حفاظت کا بندوبست کیا جائے تاکہ العریش کو داعش تنظیم سے پاک کیے جانے کے بعد وہ دوبارہ شہر لوٹ کر آئیں تو انہیں یہ املاک صحیح حالت میں ملیں۔اس کے علاوہ قِبطی خاندانوں نے مصری وزارت تعلیم سے مطالبہ کیا کہ ان کے جو بچے العریش میں اسکول اور یونی ورسٹی میں طالب علم تھے انہیں دیگر علاقوں کے تعلیمی اداروں میں منتقل ہونے کی منظوری دی جائے۔ادھر مصر کے کلیسا نے سیناء میں مسیحیوں کو ذبح کیے جانے کے واقعات کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کارروائیوں کا مقصد قومی وحدت پر کاری ضرب لگانا اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے صفوں کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنا ہے۔

متعلقہ عنوان :