پاکستان پر شدت پسندی کو فروغ دینے کا الزام غلط ہے ،پرویز مشرف

عالمی طاقتوں کے تعاون سے پاکستان نے طالبان بنائے ، ہم نے افغانستان میں عالمی برادری کی مدد کی ،اب پاکستان کو تنہا کرنا بے وفائی ہو گی،جنوبی ایشیئن رائزنگ کانفرنس سے خطاب

اتوار 26 فروری 2017 13:01

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 فروری2017ء) سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پاکستان پر شدت پسندی کو فروغ دینے کا الزام غلط ہے ، عالمی طاقتوں کے تعاون سے پاکستان نے طالبان بنائے ،پاکستان نے افغانستان میں عالمی برادری کی مدد کی ،اب پاکستان کو تنہا کرنا بے وفائی ہو گی ۔تفصیلات کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف نے دوروزہ جنوبی ایشین رائیزنگ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پر مذہبی شدت پسندی کو فروغ دینے کا الزام غلط ہے بلکہ عالمی طاقتوں کے تعاون سے پاکستان نے طالبان بنائے کیونکہ عالمی طاقتوں کو1980کی دہائی میں جہادی پالیسی کی ضرورت تھی۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان نے افغانستان میں عالمی برادری بہت مدد کی لہذا اب پاکستان کو تنہا نہیں کرنا چاہیے اگر عالمی برادری پاکستان کو تنہا کرے گی تو یہ اس سے بے وفائی ہوگی۔

(جاری ہے)

سابق صدر نے کہا کہ امریکہ کو اسٹریٹیجک تعلقات میں جنوب ایشائی ممالک کیساتھ توازن رکھنا پڑے گا۔عالمی طاقتوں کو پاکستان کے کردارکااندازہ کرنا چاہیے۔پرویز مشرف نے کہاکہ جنوبی ایشیاء خطے کو مکمل پرامن بنا نے کے لئے عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر سمیت پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام تنازعات کو طے کرنا پڑے گا ۔

انہوں نے کہاکہ فوج کی خواہشات کے برخلاف پاکستان افواج کے بجٹ کو اپنے دور حکومت میں کم کیا تھا، مشرف نے کہاکہ جنوبی ایشیائی ممالک کو انفارمیشن ٹیکنالوجی،بینکنگ سیکٹر،زرمبادلہ کانظام بہترکرناہوگا اورامریکا کو اسٹریٹیجک تعلقات میں جنوب ایشائی ممالک کیساتھ توازن رکھنا پڑے گا۔