بھارت کا کبھی بھی جموں و کشمیر پر عملاً کنٹرول نہیں تھا‘انجنیئر عبدالرشید

کہ جموں و کشمیر کے متعلق بھارت کا دعویٰ اب ہر نئی صبح کے ساتھ کمزور پڑ رہا ہے

اتوار 26 فروری 2017 12:51

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 فروری2017ء) مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد اسمبلی کے رکن اور عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر عبدالرشید نے سابق بھارتی وزیر داخلہ پی چدمبرم کے اٴْس بیان کو آدھا سچ قرار دیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ کشمیر تقریباً بھارت کے ہاتھوں سے نکل چکا ہے۔انہوںنے کہا کہ چدم برم نے جہاں تلخ حقیقت کا اعتراف کیا ہے وہاں انہیں یہ بات بھی ذہن میں رکھنی چاہئے کہ بھارت کا کبھی بھی جموں و کشمیر پر عملاً کنٹرول نہیں تھا اور وہ 1947ء سے اب تک محض بندوق کی نوک پر اپنے قبضے کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔

انجینئر رشید نے کہا کہ صاف ظاہر ہے کہ جموں و کشمیر کے متعلق بھارت کا دعویٰ اب ہر نئی صبح کے ساتھ کمزور پڑ رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ سینئر مرکزی وزیر ونکیا نائڈو نے پی چدمبرم کو اس بیان پر ملک دشمن کہا ہے لہذا کشمیریوں کے موقف کے صحیح ہونے کا اور کیا ثبوت ہو سکتا ہے کہ اب بھارت کو اپنا سابق وزیر داخلہ بھی قوم دشمن نظر آ رہا ہے۔

(جاری ہے)

انجینئر رشید نے کہا کہ پی چدمبرم کا بیان اٴْن بھارتی دانشوروں اور کچھ سیاستدانوں کی دلیل کو اور بھی مضبوط کرتا ہے جو پہلے ہی کشمیر کی صورتحال پر اپنی تشویش کا اظہار کرچکے ہیں۔

انجینئر رشید نے سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کے اٴْس بیان کہ کشمیری نوجوانوں نے بندوق آزادی کے لیے اٹھائی ہے ، پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ فاروق عبداللہ نے جو کچھ کہاوہ کوئی نئی بات نہیں اور ہر شخص یہ بات بخوبی جانتا ہے کہ کشمیریو ں نے بندوق آزادی کے حصول کیلئے اٹھائی ہے۔ انجینئر رشید نے کہا سوال یہ نہیں کہ ڈاکٹرفاروق نے کیا کہا ہے بلکہ سوال یہ ہے کہ انہوںنے جو سچ کہا ہے انہیں یہ سچ تسلیم کرنے میں 27برس کیوں لگے ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری فاروق عبداللہ کے اس بیان کا اس شرط کے ساتھ خیر مقدم کرنے کو تیار ہے کہ اگر وہ اپنی بات پر قائم رہ کر اندرونی خودمختاری کے فرسودہ نعرے کو ترک کرکے رائے شماری تحریک کا ساتھ دیں تاہم ماضی کی تاریخ گواہ ہے فاروق عبداللہ کبھی اپنی بات پر قائم نہیں رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :