ْبھارتی آرمی چیف کا بیان بھارت کی ضد، ہٹ دھرمی اور طاقت کے نشے کا عکاس ہے‘سید علی گیلانی

احمقوں کی جنت میں آزادی کا مطالبہ کرنے والے کشمیری عوام نہیں بلکہ وہ لوگ رہتے ہیں جو دھمکیوں کے ذریعے ہمیں مرعوب کرنا چاہتے ہیں مسئلہ کشمیر کو ایک سیاسی عمل کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے اور فوج کا اس میں کوئی کردار نہیں بنتا ہے‘چیئر کل جماعتی حریت کانفرنس

اتوار 26 فروری 2017 12:51

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 فروری2017ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بِپن راوت کے بیان کہ کشمیر کی آزادی کا سوچا بھی نہیں جاسکتا،پر اپنے ردّعمل میں کہا ہے کہ یہ بیان بھارت کی ضد، ہٹ دھرمی اور طاقت کے نشے کا عکاس ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہاکہ یہ بیان ثابت کرتا ہے کہ بھارت ایک استعماری ملک ہے جو فوجی طاقت کے ذریعے لوگوں کے جمہوری اور پیدائشی حقوق کو دبانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے غیر حقیقت پسندانہ رویے کشمیر یوں کی آواز کو ہرگز دبایا نہیں جاسکتا۔۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ احمقوں کی جنت میں آزادی کا مطالبہ کرنے والے کشمیری عوام نہیں بلکہ وہ لوگ رہتے ہیں جو دھمکیوں کے ذریعے ہمیں مرعوب کرنا چاہتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کے سربراہ کو اپنے ان پیش رو افسران سے سبق لینا چاہیے جنہوں نے کھلے عام اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ کشمیر ایک سیاسی تنازعہ ہے اور اس کو فوجی طاقت کے ذریعے حل کرنا ممکن نہیں۔

سید علی گیلانی نے سابق فوجی افسر جنرل ہُڈا کے بیان پر کہا کہ موصوف نے سروس کے دوران بھی اس حقیقت کا کئی بار برملا اعلان کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو ایک سیاسی عمل کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے اور فوج کا اس میں کوئی کردار نہیں بنتا ہے۔ انہوںنے جنرل بِپن راوت کے بیان کو اپنی حکومت کو خوش کرنے کی ایک کوشش قرار دیتے ہوئے کہاکہ انہیں اپنے کئی سینئر افسروں کو سائیڈ لائن کرکے آرمی چیف بنایا گیا ہے لہٰذا وہ اس طرح کے بنانات کے ذریعے اس احسان کا بدلہ چکا رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل میں واحد رُکاوٹ بھارتی حکمرانوں کی ضد اور ہٹ دھرمی ہے اور وہ اس انسانی مسئلے کو انّا کا مسئلہ بناکر کروڑوں انسانوں کے امن، چین اور ترقی کے ساتھ کھلواڑ کررہے ہیں۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ بھارتی فوج میں بھرتی ہونے والے جوانوں کی اکثریت غریب گھرانوں سے تعلق رکھتی ہے جو اپنی روزی روٹی کے لیے نوکری کرتے ہیں لیکن دہلی کے حکمران اور جنرل بِپن راوت جیسے افسران انہیں ناروا لڑائیوں میں جھونک کر خام ایندھن کے طور استعمال کررہے ہیں ۔

انہوں نے بھارتی حکمرانوں اور جنرل راوت پر زورہ دیا کہ وہ اپنی استعماری اور سامراجی سوچ ترک کرکے زمینی حقائق کو تسلیم کریں۔ انہوں نے کہاکہ جب تک کشمیری عوام کی رائے کا احترام نہیں کیا جاتا، دنیا کی کوئی فوجی طاقت انہیں خاموش نہیں کراسکتی ہے۔ دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس نے پینتھرس پارٹی کے سربراہ بھیم سنگھ کے اس بیان کی تردید کی ہے جس میں انہوں نے حریت چیئرمین سے ملاقات اور سیاسی امور پر تبادلہ خیال کرنے کی بات کہی ہے۔

حریت ترجمان نے ایک وضاحتی بیان میں کہا کہ بھیم سنگھ جمعرات کو حیدر پورہ میںتحریک حریت کے دفتر پر تشریف لائے تھے اور حریت چیئرمین کے ساتھ ملاقات کی خواہش ظاہر کی تھی لیکن انہیں بتایا گیا کہ وہ اس وقت آرام کررہے ہیں اور ڈاکٹروں نے فی الحال انہیںملاقاتیں کرنے سے متع کیاہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھیم سنگھ 45منٹ تک صدر دفتر پر موجود ہے اور دفتر میں موجود عہدیداروں کے ساتھ غیر رسمی بات چیت کرتے رہے لیکن سید علی گیانی کے ساتھ ان کی ملاقات نہیں ہوئی۔

متعلقہ عنوان :