ترک وزیراعظم نے آئینی ریفرینڈم کے حق میں’’ ہاں مہم‘‘ کا آغاز کردیا

مجوزہ نئے نظام کے نفاذ سے ایک مضبوط ترکی کی راہ ہموار ہوگی،وہ دہشت گردی کے خطرات کا مقابلہ کر سکے گا اور معیشت کو مزید مضبوط بنانے میں مدد ملے گی، ہم مستقبل میں ایک مضبوط ترکی کیلئے پہلا قدم اٹھا رہے ہیں، مجوزہ آئینی ترامیم کے نتیجے میں جدید ترکی میں پہلی مرتبہ ایک انتظامی صدارتی نظام رائج ہوگا، بن علی یلدرم کی مہم کے آغاز کے موقع پر گفتگو

اتوار 26 فروری 2017 12:32

انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 فروری2017ء) ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے ملک میں صدارتی نظام کے نفاذ کے لیے مجوزہ آئینی ترامیم پر ہونے والے ریفرینڈم کے حق میں حکمراں جماعت کی باضابطہ ’’ہاں مہم‘‘ کا آغاز کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے ملک میں صدارتی نظام کے نفاذ کے لیے مجوزہ آئینی ترامیم پر ہونے والے ریفرینڈم کے حق میں حکمراں جماعت کی باضابطہ ہاں مہم کا آغاز کر تے ہوئے کہاکہ مجوزہ نئے نظام کے نفاذ سے ایک مضبوط ترکی کی راہ ہموار ہوگی،وہ دہشت گردی کے خطرات کا مقابلہ کر سکے گا اور معیشت کو مزید مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔

انھوں نے کہا کہ ہم مستقبل میں ایک مضبوط ترکی کے لیے پہلا قدم اٹھا رہے ہیں۔ مجوزہ آئینی ترامیم کے نتیجے میں جدید ترکی میں پہلی مرتبہ ایک انتظامی صدارتی نظام رائج ہوگا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ ان ترامیم کو متنازعہ اور دور رس نتائج کی حامل قرار دیا جارہا ہے۔اس صدارتی نظام کے نفاذ کے بعد صدر کو وزرا کے تقرر اور انھیں برطرف کرنے کے اختیارات حاصل ہوجائیں گے۔جدید ترکی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ وزیراعظم کا عہدہ ختم کردیا جائے گا اور اس کی جگہ ایک یا ایک سے زیادہ نائب صدور لیں گے۔ان دستوری ترامیم پر توقع ہے کہ اپریل میں عوامی ریفرینڈم کا انعقاد ہوگا اور عوام اپنا حق رائے دہی استعمال کرسکیں گے۔

متعلقہ عنوان :