جرمن خفیہ ایجنسی کی طرف سے پاکستان سمیت دنیا کے مختلف صحافیوں کی جاسوسی کیے جانے کا انکشاف

بی این ڈی نے ٹیلی فون ٹیپ کیے ،صحافیوں کی ریکی بھی کی ،فرانسیسی ٹی وی 24 کیلئے رپورٹنگ کرنے والے صحافی آزنلڈ زجتمان جس کا تعلق بیلجیئم سے تھا اور افریقی ملک کانگو میںکام کرتے تھے جرمن خفیہ ایجنسی نے اس کی نقل و حرکت کو واچ کیا اور اس کی باقاعدہ رپورٹ بھی تیار کی گئی،غیر ملکی جریدے اسپیگل کی رپورٹ

اتوار 26 فروری 2017 12:32

برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 فروری2017ء) جرمنی کی خفیہ ایجنسی کی طرف سے پاکستان سمیت دنیا کے مختلف صحافیوں کی جاسوسی کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔غیر ملکی جریدے جریدے اسپیگل نے صحافیوں کی جاسوسی کا انکشاف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ جرمن خفیہ ایجنسی بی این ڈی نے دنیا بھر میں غیر ملکی صحافیوں کی جاسوسی کی،بی بی سی، رائٹرز، نیویارک ٹائمز کے صحافی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اس ایجنسی نے ٹیلی فون ٹیپ کیے ،صحافیوں کی ریکی بھی کی ،فرانسیسی ٹی وی 24 کیلئے رپورٹنگ کرنے والے صحافی آزنلڈ زجتمان جس کا تعلق بیلجیئم سے تھا اور افریقی ملک کانگو میںکام کرتے تھے جرمن خفیہ ایجنسی نے اس کی نقل و حرکت کو واچ کیا اور اس کی باقاعدہ رپورٹ بھی تیار کی گئی،اس رپورٹر نے 10سال تک خدمات سرانجام دیں۔جریدے میں شائع ہونے والی دستاویزات سے پتا چلتا ہے کہ افغانستان میں بی بی سی کیلئے کام کرنے والے نمائندے کے بھی فون ٹیپ کیے جاتے رہے ہیں۔

بی این ڈی کی لسٹ سے نیویارک ٹائمز کا بھی ملا ہے جو پاکستان،افغانستان اور نائجیریا کیلئے استعمال کیا جاتا تھا،زمبابوے کے اخیار ڈیلی نیوز کی بھی جاسوسی کی جاتی رہی ہے۔جریدے اسپیگل کے مطابق جرمن خفیہ ایجنسی نے انیس سو ننانوے کے بعد صحافیوں کے پچاس نمبروں کی جاسوسی کی ۔

متعلقہ عنوان :