شاہ سلمان ایشیا کے ایک ماہ کے طویل ترین غیرملکی دورہ پر ملائیشیا پہنچ گئے

آرامکو اور ملائیشیاکے تیل پیدا کرنے والے سرکاری ادارے پیٹروناس کے درمیان ڈیل کوحتمی شکل دی جائے گی

اتوار 26 فروری 2017 12:31

کوالالمپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 فروری2017ء) سعودی عرب کے شاہ سلمان براعظم ایشیا کے مختلف ملکوں کے ایک ماہ کے دورے پرملائیشیاپہنچ گئے ،سعودی عرب کے شاہ سلمان اِس دورے کے دوران ایشیائی ملکوں کے ساتھ اقتصادی و سرمایہ کاری کے روابط مضبوط کرنے کی کوشش کریں گے۔ وہ انسداد دہشت گردی کے لیے دو طرفہ تعاون پر بھی بات چیت کریں گے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے شاہ سلمان براعظم ایشیا کے مختلف ملکوں کے ایک ماہ کے دورے پرملائیشیاپہنچ گئے، سعودی حکومت نے اپنے بادشاہ کے اس طویل دورے کی تفصیلات عام نہیں کیں تاہم ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اس طویل دورے کے دوران سعودی شاہ انڈونیشیا، جاپان اور چین یقینی طور پر جائیں گے۔ 2014 میں امریکا کے دورے کے بعد یہ اٴْن کا مشرقِ وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے مسلم اکثریتی ممالک سے باہر کا پہلا دورہ ہے۔

(جاری ہے)

کوالالمپور میں ملائیشیا کے حکومتی اہلکاروں کے مطابق شاہ سلمان اپنے بیٹے شہزادہ محمد کے ہم راہ اتوار کو پہنچے ہیں ،ان کے مطابق آرامکو اور ملائیشیاکے تیل پیدا کرنے والے سرکاری ادارے پیٹروناس کے ساتھ ایک ڈیل کو اسی دورے کے دوران حتمی شکل دی جائے گی۔ادھر غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اکیاسی برس کے شاہ سلمان پہلی مارچ سے لے کر نو مارچ تک انڈونیشیا کا دورہ کریں گے۔

اس نو روزہ دورے کے دوران وہ انڈونیشی دارالحکومت جکارتہ کے علاوہ سیاحتی مقام بالی بھی جائیں گے۔ انڈونیشیا کا دورہ مکمل کرنے کے بعد شاہ سلمان چھ روزہ جاپانی دورہ بارہ مارچ سے شروع کریں گے۔ سعودی بادشاہ اپنے اِس دورے کے دوران مختلف ملکوں کے رہنماؤں کے ساتھ دفاع، انسدادِ دہشت گردی اور اقتصادیات پر خاص طور پر گفتگو کا ارادہ رکھتے ہیں۔

وہ مختلف ملکوں کے سرمایہ کاروں کو سعودی عرب میں سرمایہ کاری کی ترغیب دینے کی کوشش بھی کریں گے۔ وہ جاپان کے دورے پر نیو ٹیکنالوجی فنڈ کے لیے پینتالیس بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان بھی کریں گے۔ اِس دورے پر اٴْن کے ہم راہ ایک انتہائی بڑا وفد جا رہا ہے۔ وفد کے اراکین کی تعداد پندرہ سو کے قریب بتائی گئی ہے۔ اس میں دس وزراء بھی شامل ہیں۔ وزیر توانائی خالد الفلیح کے علاوہ سعودی تیل پیدا کرنے والے ادارے آرامکو کے اعلیٰ افسران بھی اس دورے کا حصہ ہیں۔ سعودی عرب نے آرامکو کے پانچ فیصد حصص سن 2018 میں فروخت کرنے کا اعلان کر رکھا ہے

متعلقہ عنوان :