مظفرآباد ‘اضافی فیسیں لینے کے خلاف فوری ایکشن کے تمام دعوے کاغذی ثابت ہوئے

وزیر تعلیم اور ڈپٹی کمشنر مظفرآباد سے پرائیویٹ سکولوں کے خلاف اخباری ایکشن لینے کے بجائے عملی طور پر ایکشن لینے کا مطالبہ

اتوار 26 فروری 2017 11:41

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 فروری2017ء) ایڈ منسٹریشن کی جانب سے پرائیویٹ سکولوں کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے علاوہ اضافی فیسیں لینے کے خلاف فوری ایکشن کے تمام دعوے کاغذی ثابت ہوئے پرائیویٹ اسکولوں کے مالکانوں نے اپنی من مانیاں جاری رکھتے ہوئے پرنٹنگ فنڈ کے نام پر جگہ ٹیکس لینا شروع کردیا جبکہ سال سے قبل ہی 2سوسے 3سو کا اضافہ کرنے پر والدین کی چیخیں نکل گئی انھوں نے وزیر تعلیم بیرسٹر افتخار گیلانی ڈپٹی کمشنر مظفرآباد محترمہ تہذیب النساء سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پرائیویٹ اسکولوں کے خلاف اخباری ایکشن لینے کے بجائے عملی طور پر ایکشن لیں جبکہ پرائیویٹ اس گزشتہ 6ماہ قبل پرنٹنگ فنڈ 2سو روپے وصول کی جبکہ 6ماہ بعد یہی پرنٹنگ فنڈ ساڑھے 3سو سے 4سو روپے کردی گئی جبکہ فیسوں کے نام پر بھی والدین کو لوٹا جارہا ہے کبھی پرنٹنگ فنڈ کبھی سکول کو رنگ روغن کرنے کے نام پر اور کبھی سکولوں میں فرنیچر اور کارپٹ نہ ہونے کے نام پر بھاری بھاری فیسیں وصول کی جاتی ہے جبکہ ان سکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والے لائک طلبا و طالبات کو نظر انداز کرکے سالانہ امتحان میں ایسے بچوں کو فرسٹ اور سیکنڈ پوزیشن میں لایا جاتا ہے جو نالائق اور نکل کرکے پاس ہوتے ہیں ان کو فرسٹ اور سیکنڈ کرکے ٹرافی دی جاتی ہے جس سے لائق طلبا و طالبات مایوسی کا شکار ہیں اگر وزیرتعلیم بیرسٹر افتخار گیلانی اپنے دفتر سے باہر نکل کر پرائیویٹ اسکولوں اور سرکاری سکولوں کا دورہ کریں تو ان کو اصل صورت حال کا اندازہ ہوسکے جبکہ ڈپٹی کمشنر مظفرآباد محترمہ تہذیب النساء جن کے دفتر سے ڈیلی دفعہ 144کی آڈر تو جاری ہوتے ہیں مگر ان پر عملدرآمد کرنا آسمان سے تارے توڑنے کے برابر ہے والدین نے پرائیویٹ اسکولوں کے خلاف شدید احتجاج کا اعلان کردیا ہے جس کی زمہ داری ضلعی انتظامیہ اور وزیرتعلیم پر عائد ہوگی ۔

متعلقہ عنوان :