آسکر کے لیے نامزد شامی فلم ساز کو امریکہ جانے سے روک دیا گیا

خالد خطاب کو 89 ویں اکیڈمی ایوارڈز کے لیے ترکی سے امریکہ پہنچنا تھا

اتوار 26 فروری 2017 11:21

لاس اینجلس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 فروری2017ء) آسکر کے لیے نامزد دستاویزی فلم ’دی وائٹ ہیلمیٹس‘ کے شامی فلم ساز کو امریکہ جانے سے روک دیا گیا ہے۔21 برس کے خالد خطاب نے سیریئن سول ڈیفینس کے کارکنوں پر بننے والی برطانوی فلم ’’دی وائٹ ہیلمیٹس‘‘ کے بیشتر حصے کی شام میں فلم بندی کی تھی۔نیٹ فلِکس کی جانب سے بنائی گئی اس فلم کا دورانیہ چالیس منٹ ہے۔

کہا جا رہا ہے کہ مختصر دورانیہ کے زمرے میں آنے والی اس برطانوی فلم کے آسکر جیتنے کے امکانات بہت زیادہ ہیں۔شہریوں کی امداد کے لیے اپنی زندگیاں خطرے میں ڈالنے والے اس گروپ کو’’دی وائٹ ہیلمیٹس‘‘ اس لیے کہا جاتا ہے کیوں کہ یہ سفید رنگ کے ہیلمٹ پہنتے ہیں۔دی وائٹ ہیلمیٹس کی ٹیم نے شام میں باغیوں کے زیرِ کنٹرول علاقوں میں اس دستاویزی فلم کی فلم بندی کرنے میں خالد خطاب کی مدد کی تھی۔

(جاری ہے)

شام میں جاری جنگ میں اب تک تقریباً پانچ لاکھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور تقریباً ایک کروڑ دس لاکھ افراد اپنے گھر بار یا پھر ملک ہی چھوڑ گئے ہیں۔خالد خطاب کو 89 ویں اکیڈمی ایوارڈز کے لیے ترکی سے امریکہ پہنچنا تھا۔لیکن طیارے میں چڑھنے سے پہلے ہی امریکی حکام نے بتایا کہ انہیں خالد خطاب کے بارے میں کوئی معلومات ملی ہیں۔ہوم لینڈ سکیورٹی کے ادارے نے ایک مختصر بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کا سفر کرنے کے لیے درست سفری دستاویزات کی ضرروت ہوتی ہے۔

متعلقہ عنوان :