مغربی قوتوں نے سیکولر قوتوں کو اسمبلی میں لانے کے لیے سرمایہ کاری شروع کر رکھی ہے ، آئندہ انتخابا ت میں قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت سے نکال کر دوتہائی اکثریت دلانے کے لیے کوششیں جاری ہیں

نائب امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخو مولانا محمد اسماعیل کاورکشاپ سے افتتاحی خطاب

ہفتہ 25 فروری 2017 22:21

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 فروری2017ء) نائب امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوو انچارج شعبہ فہم دین مولانا محمد اسماعیل نے کہا ہے کہ مغربی قوتوں نے سیکولر قوتوں کو اسمبلی میں لانے کے لیے سرمایہ کاری شروع کر رکھی ہے اور آئندہ انتخابا ت میں قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت سے نکال کر دوتہائی اکثریت دلانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

ملک کے عوام قرآن اور صاحب قرآن صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتے ہیں مگر قرآن کی تعلیمات سے ہر شخص کو روشناس کرانے کی اشد ضرورت ہے۔ دروس قرآن اب بند کمروں اور حجروں کی بجائے پارکوں اور شاہراہوں پر کیے جارہے ہیں جس سے ہزاروں مرد و خواتین استفادہ کرتے ہیں۔ ہر علاقے میں وہاں کی مقامی زبان میں لوگوں کو قرآن سمجھانے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

قرآن کا نور پھیلے گا تو ہمارا دیس جگمگائے گا۔

ظلم و ناانصافی کا علاج قرآنی تعلیمات کو سرکاری سطح پر نافذ کرنے سے ہی ممکن ہے۔ ایوان اقتدار میں قرآن کا داخلہ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ قرآنی تعلیمات کو لوگوں تک پہنچانے کے لیے شعبہ فہم دین کے علمائ کرام پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔وہ جماعت اسلامی کے شعبہ فہم دین کے دوروزہ ورکشاپ سے افتتاحی خطاب کر رہے تھے۔اس موقع پر جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی خیبرپختونخوا عبدالواسع ، نائب امیر مولانا اسداللہ ، سابق ممبر قومی اسمبلی و صدر اتحاد العلمائ مولانا عبدالاکبر چترالی ، مفتی امتیاز ،مولان صفی اللہ ، مولانا ہدایت اللہ اور دیگر علمائ کرام بھی موجود تھے۔

ورکشاپ میں صوبہ بھر سے کثیر تعداد میں علمائ کرام و شخیو م القرآن شریک ہیں۔ مولانا صفی اللہ نے ورکشاپ کے افتتاح کے موقع پر درس قرآن دیا۔ مولانا محمد اسماعیل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغرب کے ایمائ پر پاکستان کے اسلامی تشخص کو ختم کرنے کیلئے علمائ کرام ،مساجد و مدارس اور اسلامی شعائر کے خلاف ایک مہم چلا رہے ہیں اور ختم نبوت ? کے قانون جو ،ہر صاحب ایمان کو اپنی جان سے زیادہ عزیز ہے ، عالمی استعمار اور قادیانیوں کی خواہش پراس میں ترمیم کرنے کی باتیں کررہے ہیں جس سے عوام کے اندر اضطراب بڑھ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ قادیانیوں نے ریاست کے اندر ریاست قائم کررکھی ہے۔