کنورنویدجمیل نے قومی اسمبلی میںآئین کے آرٹیکل 248کے خاتمے کابل جمع کرادیا

آئین آرٹیکل25اورآئین کے ہی آرٹیکل227سے متصادم ہے لہٰذااس ختم کیاجائے،کنورنویدجمیل

ہفتہ 25 فروری 2017 22:12

کنورنویدجمیل نے قومی اسمبلی میںآئین کے آرٹیکل 248کے خاتمے کابل جمع ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 فروری2017ء) متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان ) کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینروحق پرست رکن قومی اسمبلی نے کنورنویدجمیل نے آئین کے آرٹیکل 248کواسلام وشریعت کے خلاف قراردیتے ہوئے اس آرٹیکل کے خاتمے کابل جمع کرادیاہے جس میںموقف اختیارکیاگیاہے کہ آئین کاآرٹیکل 248اسلام وشریعت کے خلاف ہے کیونکہ یہ قانون صدریاوزیراعظم اور وزراء اعلیٰ وگورنرزکوان کے دوراقتدارمیںتحفظ فراہم کرتاہے اوریہ آئین کے آرٹیکل25اورآرٹیکل227سے متصادم ہے ۔

کنورنویدجمیل نے اپنے ترمیمی بل میںواضع کیاہے کہ آئین کاآرٹیکل 25یہ کہتاہے کہ تمام شہریوںکے ریاست پاکستان میںحقوق یکساںہیں جبکہ آرٹیکل 227یہ کہتاہے کہ پاکستان میںکوئی بھی قانون سازی خلاف شریعت (قرآن وسنت)کے برخلاف نہیںہوگی۔

(جاری ہے)

کنورنویدجمیل نے ترمیمی بل میںیہ بھی واضع کیاکہ حدیث مبارکہ ہے کہ تمام مسلمان یکساںہیںاورکسی دوسرے مسلمان پرکسی بھی قسم کی کوئی فوقیت نہیںہے۔

نہ عربی کوعجمی پراورنہ ہی عجمی کوعربی پر۔حضوراکرم ؐ کی حدیث مبارکہ یہ بھی ہے کہ اسلام سے پہلے قومیںاس لئے بربادہوگئیںکہ ان میںکوئی بااثرشخص ظلم کرتا تھا تواسے چھوڑ دیاجاتاتھاجبکہ کمزوراگرکوئی جرم کرتاتھاتواس کوسزادی جاتی تھی۔اسی حدیث اکرمؐمیں مزیدیہ فرماتے ہیںکہ اگرمیری دخترفاطمہ الزہرہؓ بھی جرم کرے یاچوری کرے تواس کے بھی ہاتھ کاٹے جائیںلہٰذا آرٹیکل 227کی روشنی میںآرٹیکل 248شریعت کے برعکس ہے جسے ختم کیاجائے۔

متعلقہ عنوان :