سیکرٹری خزانہ کی کپیٹل مارکیٹ میں بد عنوانیوں کے خاتمے کیلئے ایس ای سی پی کو مکمل تعاون کی یقین دہانی

ہفتہ 25 فروری 2017 22:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 فروری2017ء) وفاقی سیکٹری برائے خزانہ طارق باجوہ نے کپیٹل مارکیٹ میں بے ضابطگیوں اور بدعنوانیوں کی روک تھام اور مارکیٹ پر عوام اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کے لئے سکیورٹیز اینڈ ایکس چیننج کمیشن آف پاکستان کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کو سراہا اور مارکیٹ کو مضبوط بنیادوں پر مستحکم کرنے اور خاص طور پر چھوٹے سرمایہ کاروں کے تحفظ کے لئے اپیکس ریگولیٹر کو وفاقی حکومت کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

وہ ہفتہ کے روز ایس ای سی پی کے ہیڈ آفس میں ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں ایس ای سی پی کے چیئرمین ظفر حجازی، کمشنروں اور ادارے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں وفاقی سیکٹری خزانہ کو ایس ای سی پی کی جانب سے کپیٹل مارکیٹ میں بد عنوانیوں میں ملوث اور بے ضابطگیوں کے مرتکب افراد اور اداروں کے خلاف کئے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

سیکٹری خزانہ نے ایس ای سی پی کی جانب سے کئے گئے ریگولیٹری ایکشن خاص طور پر سرمایہ کاروں سے دھوکہ اور فراڈ کرنے والوں اور ان سائیڈ ٹریدنگ میں ملوث افراد کے خلاف بروقت کارروائی کو سراہا۔ سیکٹری خزانہ کو ایس ای سی پی کے مختلف محکموں کی جانب سے کیپٹل مارکیٹ، انشورنس، غیر مالیاتی بینکنگ سیکٹر، اسلامک فنانس اور کارپوریٹ سیکٹر کے لئے ریگولیٹری فریم ورک اور ان شعبوں اور کپیٹل مارکیٹ میں شفافیت اور استحکام لانے کے لئے ایس ای سی پی کے اصلاحات کے پروگرام اور پالیسیوں پر بریفنگ دی گئی۔

ملک میں اسلامی مالیاتی شعبہ کے فروغ اور سرمایہ کاروں کے تحفظ کے لئے رسک مینجمنٹ کے نئے ماڈل اور سسٹم سے بھی آگاہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ اجلاس میں ایس ای سی پی کی جانب سے ملک میں کارپوٹائزیشن اور دستاویزی معیشت کے فروغ ترتیب دی گئی ٹیکس تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔ طارق باجوہ نے ایس ای سی پی کی ٹیکس تجاویز پر اپنی آرا سے آگاہ کیا اور اس سلسلے میں ایس ای سی پی کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ہدایت کی۔

طارق باجوہ نے ملک کے کارپوریٹ سیکٹر اور کپیٹل مارکیٹ میں کی جانے والی اصلاحات اور ریگولیٹری فریم ورک کو مضبوط اور مستحکم بنانے کے لئے متعلقہ قوانین اور قوائد و ضوابط کو از سر نو تشکیل دینے اور نئے قوانین کو بھر پور طریقے سے نافذ کرنے کے لئے ایس ای سی پی کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا گزشتہ دو سال میں ایس ای سی پی کی ان اصلاحات کے نتیجے میں ملک میں ایک جدید کپیٹل مارکیٹ کی بنیاد رکھ دی ہے۔ اس حوالے سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی ڈی میوچلائزیشن کی تکمیل اور اسٹاک ایکس چینج کے چالیس فیصد حصص کی اسٹرٹیجک حصہ داری کا حصول ایک اہم سنگ میل ہے۔

متعلقہ عنوان :