قومی ایکشن پلان ،ضرب عضب کے بعد ردالفساد آپریشن بھی دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے ہے ، ماضی کی کمزوریوں اور غلطیوں سے اجتناب کرتے ہوئے دہشتگردی کے خاتمہ کے لئے عمل کیا جائے

جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل اور دفاع پاکستان کونسل اسٹیرنگ کمیٹی کے چیئر مین لیاقت بلوچ کی علماء اور صحافیو ں سے گفتگو

ہفتہ 25 فروری 2017 20:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 فروری2017ء) جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل اور دفاع پاکستان کونسل اسٹیرنگ کمیٹی کے چیئر مین لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ قومی ایکشن پلان ،ضرب عضب کے بعد ردالفساد آپریشن بھی دہشتگردی کے خاتمہ کے لیے ہے ، ماضی کی کمزوریوں اور غلطیوں سے اجتناب کرتے ہوئے دہشتگردی کے خاتمہ کے لئے عمل کیا جائے ،دہشتگردی اور دین اسلام کو جوڑنا غلط مائنڈ سیٹ ہے ،مذہب ،لسانی،صوبائی قومیت اور کسی بھی تعصب کی بنیاد پر دہشتگردی ہر شکل میں دہشتگردی ہے۔

علماء اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کے خاتمہ کی قومی جدوجہد کی آڑ میں پاکستان کو سیکولر بنانا خود بڑا فساد ہے۔محب اسلام عوام اس کام کے لیے تیار نہیں ہیں۔ حکومت ملک کے عدالتی نظام کو مضبوط اور موثر بنائے،فوجی عدالتیں یقینا موجود ہ حالات کی ضرورت بن گئی ہیں۔

(جاری ہے)

لیکن ماضی میں ایسے حالات ہی انسداد دہشتگردی عدالتیں ،خصوصی عدالتیں سمری ٹرائیل عدالتیں بنتی رہیں لیکن قومی عدالتی نظام اور زیادہ کمزور ہوتا رہا ۔

اسی وجہ سے ادارے آئین اور قانون سے ماروا اقدامات کرنے میں آزاد ہیں۔ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی مستحکم نہیں ہورہی۔فوجی عدالتوں میں توسیع کا کام جذباتی اور پارٹی سیاست کا شکار نہ کیا جائے۔لیاقت بلوچ نے ڈی ایچ اے میں شہید ہونے والے معظم حیات پراچہ اور دیگر شہداء کے لواحقین سے تعزیت کی اور وحدت کالونی کے احمد رفیق بٹ کی والدہ اور علی اکبر رانا کے انتقال پر تعزیت اور دعائے مغفرت کی۔اس موقع پر فرید احمد پراچہ اور احمد سلمان بلوچ بھی موجود تھے۔