توانائی کے بحران پر بہت حد تک قابو پالیا گیا ہے ، لوڈشیڈنگ کا جلد مکمل خاتمہ ہو گا ،سی پیک کے منصوبے سے ترقی کے نئے اُفق روشن ہوئے ہیں ،پاکستان معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ دنیا میں سیاحت کے لحاظ منفردمقام حاصل کر رہاہے ،تعلیم کا شعبہ خاص طورپر ہائر ایجوکیشن حکومت کی خصوصی توجہ کا مرکز ہے ، گزشتہ تین سالو ں میں اس شعبے کا بجٹ تین گنا زیادہ کر دیا گیا ہے

وزیر مملکت تعلیم و داخلہ بلیغ الرحمن کااسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے زرعی کالج کی عمارت کی افتتاحی تقریب سے خطاب

ہفتہ 25 فروری 2017 19:43

توانائی کے بحران پر بہت حد تک قابو پالیا گیا ہے ، لوڈشیڈنگ کا جلد مکمل ..
بہاول پور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 فروری2017ء) وزیر مملکت برائے تعلیم و امورِ داخلہ انجینئر میاں محمد بلیغ الرحمن نے کہاہے کہ توانائی کے بحران پر بہت حد تک قابو پالیا گیا ہے ،20گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ اب کم ہوکر چار گھنٹے تک محدود ہو گئی ہے،اس کا بھی جلد خاتمہ کردیا جائے گا ،سی پیک کے منصوبے سے ترقی کے نئے اُفق روشن ہوئے ہیں اور پاکستان معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ دنیا میں سیاحت کے لحاظ منفردمقام حاصل کر رہاہے،،تعلیم کا شعبہ خاص طورپر ہائر ایجوکیشن حکومت کی خصوصی توجہ کا مرکز ہے اور گزشتہ تین سالو ں میں اس شعبے کا بجٹ تین گنا زیادہ کر دیا گیا ہے۔

وہ ہفتہ کو یہاں اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے زرعی کالج کی عمارت کا افتتاح کرنے کے موقع پر خطاب کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تعاون سے تعمیر ہونے والا421ملین روپے لاگت کا یہ منصوبہ اُن تین بڑے منصوبوں میں شامل ہے جو گزشتہ سات برس سے زیر التوا تھے اور پروفیسر ڈاکٹر قیصر مشتاق وائس چانسلر کی خصوصی توجہ اور کاوشوں سے پایہٴ تکمیل کو پہنچے ہیں۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں وزیر مملکت نے کہا کہ حکومت ِ پاکستان وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے جامع منصوبہ بندی کی بدولت ایک اُبھرتا ہوا خوشحال پاکستان دنیا کے نقشے پر نمایاں ہو رہاہے ۔حکومت ِ پاکستان کے ویژن 2025ء کے تحت تمام شعبوں میں ایک مربوط پالیسی کے تحت ترقی ہو رہی ہے جس کے نتائج ملکی اور عالمی سطح پر نمایاں ہو رہے ہیں۔

آج عالمی ذرائع ابلاغ اور ریٹنگ ایجنسیاں پاکستان کو سرمایہ کاری کے لحاظ سے بہترین ملک قرار دے رہی ہیں ، توانائی کے بحران پر بہت حد تک قابو پالیا گیا ہے اور بیس گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ اب کم ہوکر چار گھنٹے تک محدود ہو گئی ہے جس کا جلد خاتمہ کردیا جائے گا۔اسی طرح تعلیم کا شعبہ خاص طورپر ہائر ایجوکیشن حکومت کی خصوصی توجہ کا مرکز ہے اور گزشتہ تین سالو ں میں اس شعبے کا بجٹ تین گنا زیادہ کر دیا گیا ہے۔

آج سی پیک کے منصوبے سے ترقی کے نئے اُفق روشن ہوئے ہیں اور پاکستان معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ دنیا میں سیاحت کے لحاظ منفردمقام حاصل کر رہاہے۔انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور پروفیسر ڈاکٹر قیصر مشتاق وائس چانسلر کی سربراہی میں تمام شعبوں میں نمایاں ترقی کر رہی ہے۔وزیر مملکت نے کہا کہ انہیں جامعہ اسلامیہ اس لیے بھی عزیز ہے کہ یہ اُن کے اپنے علاقے کی یونیورسٹی ہے ۔

یہی وجہ ہے کہ گزشتہ برس 860ملین روپے کی کثیر گرانٹ اس یونیورسٹی کو حاصل ہوئی اور رحیم یار خان کیمپس کے لیے 726ملین روپے کے منصوبے کی علیحدہ سے منظوری دی گئی۔انہوں نے طلبہ وطالبات سے کہا کہ اب اپنے رویوں مثبت رکھیں تاکہ زندگی کے ہر میدان میں کامران رہیں۔انہوں نے کہا کہ قلعہ ڈیراور کے نزدیک بائیو ورسٹی پارک کو اسلامیہ یونیورسٹی کے حوالے کر دیا گیا ہے جس سے مقامی قدرتی وسائل پر تحقیق میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ زراعت ہمارے ملک کی معیشت میں بنیادی اہمیت رکھتی ہے ۔خطہٴ بہاول پور کپاس، گنے اور گندم کی فصل کی وجہ سے پاکستان بھر میں نمایاں حیثیت کا حامل ہے۔ زرعی کالج کے افتتاح سے انہیں یہ اُمید واثق ہے کہ علاقے کی زرعی ترقی کے حوالے سے خصوصی تحقیق کی جائے گی بالخصوص چولستان میں کاشت کاری کے نئے منصوبے تجویز کیے جائیں گے۔بہاول پور کی تعلیمی ترقی کے لیے اہم منصوبے زیر غور ہیں جن میں انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا منصوبہ بھی ہے جو اس خطے میں جدید تعلیم اور تحقیق کے حوالے سے انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا۔

اس موقع پر انہوں نے وطنِ عزیز میں دہشت گردی پر قابو پانے میں پولیس اور فوجی جوانوں کی قربانیوں کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا۔ پروفیسر ڈاکٹر قیصر مشتاق وائس چانسلر نے اپنے خطاب میں کہا کہ وطنِ عزیز اس وقت اہم تبدیلی سے گزر رہاہے اور موجودہ حکومت اس اہم موقع پر ملکی ترقی اور بہتری کے لیے انتہائی کامیابی سے کثیر الجہتی انداز میں کام کر رہی ہے اور اپنے اصل ہدف کی طرف بڑھ رہی ہے کہ پاکستان کو دنیا کا اہم اور خوشحال ملک بنایا جائے۔

اب یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اس تبدیلی کے عمل میں بھرپور انداز سے حصہ لیں اور اپنے آپ کو ایک متحد قوم ثابت کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور بھی اس تبدیلی کے عمل میں اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ شریک ہے اور ان شاء اللہ اس سفر میں کامیاب ٹھہرے گی۔انہوں نے کہا کہ اُن کا بنیادی مقصد یونیورسٹی میں ایک ایسے کلچر کا فروغ ہے جس میں اساتذہ اور طلبہ وطالبات یکسو ہو کر سچے نصب العین کے تحت اپنی ذمہ داریاں ادا کریں اور ملکی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں۔

خطہٴ بہاول پور میں بہت خوبیاں ہیں، یہاں کے لوگ محنتی اور قابل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں یونیورسٹی میں عمارات کے حوالے سے بہت کام کیا گیاہے۔ خاص طورپر فیکلٹیوں اور کالجوں کی تعمیر اور زیر التوا منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے خصوصی منصوبہ بندی کی گئی۔حال ہی میں فیکلٹی آف ایجوکیشن کا افتتاح ہوا، سٹڈی پارک کا قیام عمل میں آیا اور اب زرعی کالج مکمل ہوگیاہے۔

تعلیمی معیار کی بہتری کے لیے اکیڈمک کیلنڈر نافذ ہوا۔ سال میں دو مرتبہ داخلوں کی پالیسی نافذ کی گئی ۔نتیجہ یہ ہے کہ یونیورسٹی نے جامعات کی درجہ بندی میں 51ویں سے 11ویں پوزیشن حاصل کی۔ اگر یہ سلسلہ یونہی جاری رہا تو جلد ہی اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور ایشیا کی بہترین یونیورسٹی بن جائے گی۔ بہاول پور، بہاول نگر اور رحیم یار خان کیمپسز کی سکیورٹی کے لیے بھی مربوط انداز میں کام کیا گیا اور ان کیمپسوں کو چار دیواری کی تعمیر سے محفوظ بنادیا گیاہے۔انتظامی اور مالیاتی شعبوں میں بھی خاطر خواہ اصلاحات کی گئی ہیں۔ انہوں نے وزیر مملکت انجینئر میاں محمد بلیغ الرحمن کی یونیورسٹی میں آمد اور ہمیشہ پذیرائی پر شکریہ ادا کیا۔