بلا امتیاز معاشرے کے مقصد کے حصول کے لئے ایک طویل راستہ طے کر رہے ہیں،وزیراعلیٰ سندھ

ایبلٹیز ایکسپپو 2017 کو بطور ایک شوکیس اپنی معاشرتی نشونما کے اظہا ر کے لئے منا رہے ہیں ،مراد علی شاہ کا تقریب سے خطاب

ہفتہ 25 فروری 2017 18:51

بلا امتیاز معاشرے کے مقصد کے حصول کے لئے ایک طویل راستہ طے کر رہے ہیں،وزیراعلیٰ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 فروری2017ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ہم بلا امتیاز معاشرے کے مقصد کے حصول کے لئے ایک طویل راستہ طے کر رہے ہیں ۔ہم نہ صرف ایبلٹیز ایکسپپو 2017 کو بطور ایک شوکیس اپنی معاشرتی نشونما کے اظہا ر کے لئے منا رہے ہیں بلکہ اس ایونٹ کے ذریعے ہمیں اپنے اس یقین اور عزم کو بھی دہرانا ہے کہ ابھی ہم نے ایک طویل سفر طے کرنا ہے۔

جسمانی معذوری کے معاملات سے متعلق سماجی وثقافتی پہلو ہمیشہ سے متمدن حلقوں مثلا شعبہ تعلیم، دانشوروں ، اساتذہ اور ان لوگوں کے لئے باعث تشویش رہا ہے جو سماج میں شفافیت ، کشادگی اور مساوی مواقعوں کے لئے جدوجہد کرتے ہیں۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے آج ایبلٹیز ایکسپپو 2017 کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ مجھے اس نمائش کا افتتاح کرکے نہایت خوشی ہوئی ہے۔

اس نمائش سے ہمارے خصوصی بچوں کے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کے لئے اچھا پلیٹ فارم ملے گا۔ میں حکومت سندھ کی جانب سے یقین دلاتا ہوں کہ ہم اپنے اسپیشل بچوں کے بہتر مستقبل کے لئے ہر ممکن تعاون کرینگے اور میری خواہش ہے کے سول سوسائیٹی بھی اس حوالے سے اپنا کردار ادا کریں اور میری خواہش ہے کہ اب ان اسپیشل بچوں کے لئے اسپورٹس ڈپارٹمنٹ کے ساتھ ملکر سالانہ ایکٹیویٹیز کا کیلنڈر تشکیل دیں۔

سید مراد علی شاھ نے کہا کہ اس حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے کہ ہمیں ابھی اور آگے جانا ہے حکومت سندھ اس دن اس عزم کی تجدید کے ساتھ منا رہی ہے کہ بلاامتیاز معاشرے کے مقاصد کے حصول کے لئے مزید جدوجہد اور عملی اقدامات کئے جاتے رہیں گے جس میں جدید ترین انفرا اسٹرکچر سہولتیں اور معاشرے کے اس پسماندہ طبقے کی بحالی اور اسکل ڈیولپمینٹ بھی شامل ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس جدوجہد کے لئے وہ تمام لوگوں، این جی اوز کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ہمیں رہنمائی فراہم کریں کہ کیسے اور کہاں اقدامات بروئے کار لائے جائیں جو ہمارے مشترکہ فائدے کا موجب بن سکیں اگرچہ اضافی کوششوں جوکہ اس مقصد کے حصول کے لئے ہمارے عزم اور خلوص کا واضح اظہار ہیں کے باوجود میں ابھی تک اس امر کے لئے کوشاں ہوں کہ یہ ڈیولپمنٹ جس کا اظہار ایبلیٹیز ایکسپو 2017 کے انعقاد میں کیا جا رہا ہے۔

ابھی مزید جدوجہد کی متقاضی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں آج محکمہ خصوصی تعلیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جن کی کوششوں اور انتھک محنت کا آئینہ دار انتہائی منظم ایبلیٹز ایکسپو 2017 ہے اور میں کراچی ووکیشنل ٹریننگ سینٹر ( KVTC) کا بھی مشکور ہوں جنہوں نے محکمہ خصوصی تعلیم کے ساتھ اشتراک کرکے اس ایونٹ کے انعقاد میں مکمل معاونت کی۔انہوں نے کہا کہ وہ اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ حکومت سندھ کو ایک ایسے معاشرے کے ذریعے اپنے مقاصد کے حصول کے لئے اپنی کوششیں ابھی جاری رکھنی ہیں جہاں کسی بھی قسم کی معذوری کو رکا وٹ تصور نہ کیا جائے بلکہ اپنی صلاحیتوں میں اضافے یا مقصد کے حصول کا ایک مختلف راستہ تصور کیا جائے۔

اس موقع پر سکریٹری خصوصی تعلیم ڈاکٹر زوالفقار شالوانی نے کہا کہ خصوصی افراد اور ان کے خاندان کی فلاح و بہبود اور ان کو ترقی کے مساوی مواقع فراہم کرنے کے لئے ایبلٹیز ایکسپپو کو کا انعقاد کیاگیاہے تاکہ حکومتی اور نجی ادارے ان کو بہتر سہولیات پہچانے میں اپنا مثبت کردار مزید موثر انداز سے ادا کرسکیں۔ ایبیلیٹی ایکسپو میں آنے والے خصوصی افراد اور ان کے خاندان کو مختلف سروسز اور پروڈکٹس ، روزگار اور شراکت داری کے مواقع دستیاب ہونگے ۔

اس کے علاوہ ایکسپو کے توسط سے خصوصی افراد ، فلاحی تنظیموں ، ہیلتھ کیئر پروفیشنلز اور خصوصی بچوں کے لئے قائم اسکولوں کے در میان رابطے مزید موثر اور مضبوط ہونگے ۔انہوں نے کہا کہ ایکسپو میں جاب فیئر کے انعقاد سے خصوصی افراد کو روزگار کے حصول میں بہت مدد ملے گی۔ ڈاکٹر ذوالفقار شالوانی نے ایکسپو کو کامیاب بنانے میں کراچی وکیشنل ٹریننگ سینٹر کی کاوشوں اور کوششوں کو بھی سرہایا۔

اس سے قبل پرنسپل کراچی وکیشنل ٹریننگ سینٹر روبینہ انعام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایبلیٹی ایکسپو پسماندہ اور معذور افراد کیلئے امید کی کرن ثابت ہوگی جس کے زریعے وہ اپنے مسائل اجاگر کرنے کے ساتھ اپنی صلاحیتیں اور ہنر کے بارے میں بھی عوام تک آگاہی فراہم کرسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایکسپو کے انعقاد سے خصوصی افراد کو پاکستان بالخصوص سندھ میں دستیاب خصوصی آلات اور سہولیات کے بارے میں بھی رہنمائی حاصل ہوگی۔ اس موقع پر مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افرد کے علاوہ مختلف ممالک کے سفارت کارو ںاور حکومتی اداروں کے سربراہان بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :