مقبوضہ کشمیر، بھارتی پولیس نے قاضی یاسرکو دیگر حریت رہنمائوں سمیت گرفتار کر لیا

نوجوانوں کی گرفتار ی کے خلاف پلوامہ میں ہڑتال

ہفتہ 25 فروری 2017 18:23

سری نگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 فروری2017ء) سرینگر25فروری (کے ایم ایس )مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے امت اسلامی کے سربراہ قاضی یاسر احمد کو حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی کیخلاف ایک روزہ بھوک ہڑتال کے دوران ہفتے کو سرینگر میں متعدد حریت رہنمائوں کے ہمراہ گرفتار کر لیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق امت اسلامی نے پریس انکلیو سرینگر میں بھوک ہڑتالی کیمپ لگا رکھا تھا جسکا مقصد غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کی حالت زار کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانا تھا۔

تاہم بھارتی پولیس نے کیمپ پر دھاو ا بول کرقاضی یاسر احمد اور دیگر لوگوں کوگرفتار کر کے کوٹھی باغ تھانے میں منتقل کر دیا۔دیگر گرفتار لوگوں میں محمد یاسین عطائی ، محمد رمضان خان ،محمد یوسف میر، وحید خان، مولانا نثار نعیمی، مولانا ارشاد اتاری، مولانا ریاض قادری، محمد صدیق اور مولانا اعجاز احمد شامل ہیں۔

(جاری ہے)

دریں اثنا حریت رہنما بلال صدیقی نے سرینگر میں ایک بیان میں قاضی یاسر اور دیگر کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بدترین ریاستی دہشت گردی قرار دیا۔

ادھر بھارتی پولیس کے ہاتھوں نوجوانوں کی بلاوجہ اور غیر قانونی گرفتار ی کے خلاف پلوامہ قصبے میں ہڑتال کی گئی۔ پولیس نے بلال احمد اور متعدد دیگر نوجوانوں کو ضلع کے وسہ بگ اور دیگر علاقوں سے چھاپوںکے دوران گرفتار کیا تھا۔ لوگوں نے نوجوانوں کی گرفتار ی کے خلاف قصبے میں احتجاجی مظاہرے بھی کیے اور بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں زبردست نعرے لگائے۔