لاکھوں ٹن فاضل گندم کے نکاس کیلئے ایک سالہ ایکسپورٹ پالیسی کا اعلان کیا جائے‘ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن

لاکھوں ٹن گندم خراب ہونے کا خدشہ ،پنجاب حکومت سرکاری گوداموں سے ناقص گندم کے اجراء کا نوٹس لے ،گندم برآمدکرکے آنے والی گندم کیلئے گوداموں میں گنجائش پیدا کی جائے تاکہ کسانوں کو بھی انکی محنت کا ثمر مل سکے ‘ریاض اللہ ، عاصم رضا، میاں ریاض، افتخار مٹو، لیاقت علی خان

ہفتہ 25 فروری 2017 18:18

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 فروری2017ء) پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ریاض اللہ خان اور گروپ لیڈر عاصم رضا نے کہا ہے کہ حکومت اربوں روپے مالیت کی گندم کو خراب کرنے کی بجائے اپنی ایکسپورٹ پالیسی کو بہتر بنائے اور ضرورت سے زائد گندم کے نکاس کیلئے ایک سالہ ایکسپورٹ پالیسی کا فوری طور پر اعلان کیا جائے، دوسری جانب فلور ملز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری گوداموں سے ناقص گندم کا اجراء کا فوری طور پر نوٹس لے ،راولپنڈی ، سرگودھا، چنیوٹ، فیصل آباد، مغلپورہ گوداموں سے فلور ملز مالکان کو زبردستی ناقص اور خراب گندم اٹھانے پر مجبور کیا جا رہا ہے، جو سراسر عوام اور ملز مالکان کے ساتھ زیادتی ہے ،حکومت اپنی ناقص پالیسیوں کے باعث خراب ہونے والی گندم ملک کے عوام کو کھلانے سے گریز کرے، فلو ر ملز مالکان سرکاری گوداموں سے ناقص گندم کا ایک دانہ بھی نہیں اٹھائیں گے۔

(جاری ہے)

پی ایف ایم اے کے رہنما عاصم رضا نے کہا کہ ہماری فلور ملوں پر کسی بھی صورت ناقص گندم سے آٹا کی تیاری نہیں کی جائے گی اور نہ ہی کوئی بھی فلور ملز مالکان خراب اور ناقص گندم اٹھائیں گے جس کے انسانی زندگی پر مضر اثرات مرتب ہونے کا اندیشہ ہو۔ میاں ریاض نے کہا کہ سیکرٹری خوراک کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ناقص گندم کا اجراء کرنے والے گوداموں پر تعینات مجاز افسران کے خلاف فوری محکمانہ کاروائی عمل میں لائیں ۔

لیاقت علی خان اور چوہدری افتخار احمد مٹو نے کہا کہ محکمہ خوراک کے گوداموں میں پڑ ی لاکھوں ٹن فاضل گندم خراب ہو رہی ہے جسے بروقت نکال دیا جاتا تو بڑے نقصان سے بچا جا سکتا ہے نئی فصل بھی آنے والی سے اس سے قبل پچھلے سال کی پڑی فاضل گندم کو خراب کرنے کی بجائے فوری طور پر ایکسپورٹ کیلئے نکالی جائے تاکہ آنے والی گندم کیلئے گوداموں میں گنجائش پیدا کی جائے اور کسانوں کو بھی انکی محنت کا ثمر دیا جا سکے۔