اپوزیشن کے پاس 2013ء سے لے کر اب تک حکومت کے خلاف کرپشن کا کوئی سکینڈل نہیں، کرپشن کا واویلا کرنیوالے اپنے صوبے میں کرپشن ختم نہیں کرسکے، عوام نے گلگت بلتستان‘ کشمیر اور پشاور میں بذریعہ انتخابات فیصلہ وفاقی حکومت کے حق میں دیا، سی پیک نے پاکستان کی اقتصادی حیثیت کو یکسر بدل کر رکھ دیا ہے‘ ملک میں مائیکرو لیول پر مضبوطی آئی ہے

وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال کا سیمینار سے خطاب

ہفتہ 25 فروری 2017 18:02

اپوزیشن کے پاس 2013ء سے لے کر اب تک حکومت کے خلاف کرپشن کا کوئی سکینڈل ..
لاہور۔25 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 فروری2017ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ 2013 ء سے ابتک تک اپوزیشن کے پاس حکومت کے خلاف کرپشن کا کوئی سکینڈل نہیں ہے‘کرپشن کا واویلا کرنیوالے اپنے صوبے میں کرپشن ختم نہ کرسکے‘ عوام نے گلگت بلتستان‘ کشمیر‘ اور پشاور میں انتخابات کے ذریعے فیصلہ وفاقی حکومت کے حق میں دیا‘ عدالتیں تمام تر مفادات سے بالاتر ہو کر آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کرتی ہیں ، پہلی دفعہ پاکستان سی پیک کے تناظر میں جیو اکنامک صورتحال میں داخل ہو رہا ہے، برطانیہ‘ سعودی عرب‘ ایران‘روس سمیت دیگر وسط ایشیائی ریاستیں سی پیک سے جڑنا چاہتی ہیں ۔

وہ ہفتہ کے روز قائد اعظم لائبریری میں پاکستان انسٹیٹیوٹ آف نیشنل افیئرز (پائنا) کے زیر اہتمام ’’نئی امریکی انتظامیہ اور پاکستان کی حکمت عملی‘‘ کے موضوع پر قومی سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پائنا کے صدر الطاف حسین قریشی‘ سینئر صحافی سجاد میر‘ ماہر قانون دان ایس ایم ظفر‘ قیوم نظامی‘ رئوف طاہر‘ بیرسٹر جاوید حسین و دیگر بھی موجود تھے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے تعلقات خصوصاً نئی امریکی انتظامیہ کی پالیسی کے تناظر میں بہت اہم ہیں اور پوری دنیا اس کو دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں حالیہ انتخابات میں روایتی سیاست اور ضابطے ٹوٹ گئے جبکہ ٹرمپ پہلے صدارتی امیدوار تھے اور اس وقت ان کی حیثیت کے بارے میں پسند ناپسند کی رائے ہو سکتی تھی لیکن اب وہ صدر ہیں اور ہمیں اس حقیقت کے ساتھ امریکہ کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کیلئے پالیسی بنانا ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں امریکہ پاکستان کے تعلقات بہت اہمیت کے حامل ہیں‘ اس لئے ہمیں تمام حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسی ترتیب دینا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی کا محور قومی مفاد ہے‘ پاکستان ہمیشہ زمینی حقائق کے مطابق امریکہ کے ساتھ چلتا رہا ہے جبکہ پہلی دفعہ پاکستان سی پیک کے تناظر میں جیو اکنامک صورتحال میں داخل ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلی صدی موجودہ صدی سے مختلف تھی‘21 ویں صدی دنیا میں اقتصادی صدی کے طور پر ابھری ہے اور یہ مقابلہ کی صدی ہے‘ جس ملک نے چین کی طرح اپنے آپ کو ترقی دینا ہے اس کی ترجیحات معیشت پر مبنی ہونی چاہئے‘ چین کی ترقی اپنی مصنوعات میں معیار‘ پیداوار اور جدت کے ساتھ جڑی ہوئی ہے اور چین نے اس کو اپنا کر اپنی خارجہ پالیسی میں ایک مقام حاصل کیا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کے دنیا کے ساتھ تعلقات کو پاکستان کے اندرونی اقتصادی حالات اور سیاست سے الگ نہیں کرسکتے‘ انہوں نے کہا کہ 2013ء کے پاکستان سے آج کا پاکستان بہت ترقی یافتہ ہے‘ تمام بین الاقوامی ادارے اب پاکستان کو تیز ترین معیشت قرار دے رہے ہیں اور اس کی پشت پر سی پیک ہے جس نے پاکستان کی اقتصادی حیثیت کو یکسر بدل کر رکھ دیا ہے‘ ملک میں مائیکرو لیول پر مضبوطی آئی ہے اور مجموعی قومی پیداوار پانچ فیصد کو چھونے والی ہے جبکہ سٹاک ایکسچینج بلند ترین سطح کو چھو رہی ہے،زرمبادلہ ذخائر8ارب سے بڑھ کر23ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں اور آج برطانیہ‘ سعودی عرب‘ ایران‘روس سمیت وسطی ایشیاء کی ریاستیں سی پیک سے جڑنا چاہتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ علاقائی روابط کے ساتھ پاکستان دنیا کیلئے تجارت اور اقتصادیات کے حوالے سے مرکز بن سکتا ہے‘ آج کوئی ملک کسی دوسرے ملک کے ساتھ تعلقات بڑھائے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایٹمی طاقت ہے اور خطے میں محل وقوع کے اعتبار سے اسکی ایک اپنی اہمیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی صدی میںدولت کی افزائش میں تیزی ‘ دولت کی مساویانہ تقسیم اور تیز پیداواری عمل ترقی کے اہم کلیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ ہمیشہ نالج بیسڈ اکانومی رہا ہے‘ امریکہ کی یونیورسٹیاں دنیا کے ممالک کے ساتھ منسلک ہیںجبکہ اس کی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرکے جاپان‘ ایران‘ ملائیشیاء‘ چین سمیت دیگرملکوں نے بے پناہ ترقی کی ‘ وزیر اعظم محمد نواز شریف کے دورہ امریکہ کے موقع پر تعلیم کو اہمیت دیتے ہوئے نالج پارک منصوبے پر دستخط کئے گئے جس کے تحت 10 ہزار طالبعلم امریکہ میں اعلی تعلیم حاصل کرینگے جس کیلئے حکومت نے بجٹ بھی مختص کر دیا ہے جو کہ موجودہ حکومت کا تعلیمی میدان میں بڑا کارنامہ ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان امریکہ کی بڑی کمپنیوں کو سرمایہ کاری کیلئے مدعو کرے تا کہ دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ حاصل ہو۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ میڈیا کو پاکستان کی مثبت چیزوں کو اجاگر کرنا چاہئے اس سے پاکستان کی خارجہ پالیسی ہر سطح پر بہتر ہو گی اور ہماری معیشت ترقی کریگی۔ اس موقع پر پائنا کے صدر الطاف حسین قریشی نے موجودہ حالات کے تناظر میں پاکستان کے امریکہ کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے کہا کہ اس سلسلے میں ایسا لائحہ عمل تیار کیا جائے کہ امریکہ میں پاکستانیوں کے کام کرنے کے مواقع زیادہ ہوں اور پاکستان کیخلاف منفی پروپیگنڈہ کا خاتمہ کیاجاسکے۔

انہوں نے کہا کہ پاک‘ امریکہ تعلقات کا سنجیدگی کے ساتھ جائزہ لینا چاہئے‘ دونو ں ملکوں کی دوستی میں مثبت عناصر کو اہمیت دینی چاہئے جس کے تحت مستقبل کے تعلقات کی منصوبہ بندی کی جاسکتی ہے۔ سیمینار سے ماہر قانون ایس ایم ظفر‘ قیوم نظامی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔