دشمن جہاں چاہتا ہے کارروائی کرتا ہے ‘ امن کہاں ہی ‘ مصطفی کمال

ہفتہ 25 فروری 2017 15:17

دشمن جہاں چاہتا ہے کارروائی کرتا ہے ‘ امن کہاں ہی ‘ مصطفی کمال
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 فروری2017ء) پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا ہے کہ دشمن جہاں چاہتا ہے کارروائی کرتا ہے ‘ امن کہاں ہی ‘ دہشت گردی کو رینجرز کے ذریعے حل کرنے کی روایت بن گئی ہے ‘ آنکھیں بند کر لینے سے کسی بات کا حل نہیں نکلتا ‘ کیا رینجرز کو 4,6 ماہ اختیارات دینے سے امن ہو جائے گا ‘ ایک سانحہ کے بعد دوسرے سانحہ کا انتظار بدقسمتی ہے ‘ اختیارات کی نچلی سطح پرمنتقلی کرنا ضروری ہے ‘ اختیارات کی منتقلی تک دہشت گردی پر قابو نہیں پایا جا سکتا ‘ ہفتہ کو کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سانحہ اے پی ایس کا تھا۔

اے پی ایس سانحہ کے بعد بہت سی باتیں سنیں ‘ قوم کو امید دلائی گئی کہ دہشت گردی ختم کر دیں گے۔

(جاری ہے)

نیشنل ایکشن پلان پر سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر تنقید کرتی رہیں۔ انہوں نے کہا کہ آوازیں آ رہی ہیں کہ ہر شہر میں آپریشن کیا جائے۔ پنجاب کو رینجرز کے حوالے کیا جا رہا ہے ‘ رینجرز کو 5 ماہ اختیار دئیے پنجاب میں امن قائم ہو جائے گا پنجاب میں رینجرز کو اختیارات دینا اچھی بات ہے۔

25 سال پہلے سندھ میں رینجرز 6 ماہ کیلئے آئی تھی۔ مصطفی کمال نے کہا کہ تمام ملکی ادارے اس وقت آپریشن میں لگے ہوئے ہیں۔ دشمن جہاں چاہتا ہے کارروائی کرتا ہے۔ امن کہا ہی ا بھی ہمارے دشمن نظروں سے اوجھل ہیں کیا رینجرز کو 4,6 ماہ اختیارات دینے سے امن ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم جس راستے پر چل رہے ہیں یہ حل نہیں ہے۔ دہشت گردی کو رینجرز کے ذریعے حل کرنے کی روایت بن گئی ہے ۔

آنکھیں بند کر لینے سے کسی بات کا حل نہیں نکلتا۔ کیا وجہ ہے 13,12 سالہ بچہ بارود باندھ کر باہر نکلتا ہے۔ ایک سانحہ کے بعد دوسرے سانحہ کا انتظار بدقسمتی ہے۔ مسائل اختیارات ‘ وسائل کا ایک جگہ جمع ہونے کا باعث ہیں۔ حکومت کو اختیارات ‘ وسائل کو نیچے لانے کی ضرورت ہے۔ اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کرنا ضروری ہے۔ اختیارات کی منتقلی تک دہشت گردی پر قابو نہیں پایا جا سکتا۔

متعلقہ عنوان :