Live Updates

سپریم کورٹ کو چاہیے تھا وزیر اعظم کو طلب کرتی ،لندن فلیٹس کی ملکیت کے حوالے سے سوالات پوچھے جاتے‘ اعتزاز احسن

قطری خط مانا گیا تو ہر غلط کام کرنیوالا کسی نہ کسی عرب ملک سے خط لے آئیگا، ’’نیب ہمارے سامنے فوت ہو گیا ‘‘ کے ریمارکس بدقسمتی کی بات ہے سپریم کورٹ کو چاہیے تھا کہ مردہ نیب کو زندہ کر تی،اگر پاکستان سپر لیگ کا فائنل لاہور میں نہ ہوا تو یہ حکومت کی ناکامی ہو گی‘ میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 25 فروری 2017 14:10

سپریم کورٹ کو چاہیے تھا وزیر اعظم کو طلب کرتی ،لندن فلیٹس کی ملکیت کے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 فروری2017ء) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر اعتزا ز احسن نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو چاہیے تھا کہ وزیر اعظم کو طلب کرتی اور لندن فلیٹس کی ملکیت کے حوالے سے سوالات پوچھے جاتے،اگر قطری خط مانا گیا تو ہر غلط کام کرنے والا کسی نہ کسی عرب ملک سے خط لے آئے گا،نیب کے حوالے سے عدالت کے ریمارکس کہ ’’نیب ہمارے سامنے فوت ہو گیا ‘‘بدقسمتی کی بات ہے،سپریم کورٹ کو چاہیے تھا کہ مردہ نیب کو زندہ کر تی،اگر پاکستان سپر لیگ کا فائنل لاہور میں نہ ہوا تو یہ حکومت کی ناکامی ہو گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات کے موقع پر ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاناما کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ نے کرنا ہے تاہم وزیراعظم نوازشریف نے شریف فیملی کے لندن فلیٹس کا مالک ہونے کا اعتراف کیا تھا اور سپریم کورٹ کو وزیر اعظم کو طلب کر کے سننا چاہیے تھا اور فلیٹس کی ملکیت کے حوالے سے سوالات کرنے چاہیے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ قطری ، ایرانی اور متحدہ عرب امارات کے خطوط ملک کو مالی انتشار کی طرف دھکیل سکتے ہیں۔پانامہ لیکس کیس میں اگر قطری خط مانا گیا تو ہر غلط کام کرنے والا کسی نہ کسی عرب ملک سے خط لے آئے گا۔ ایک سوال کے جواب میں اعتزا زاحسن نے کہا کہ نوازشریف کا موقف تسلیم نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی عدالت کو یہ موقف تسلیم کرنا چاہیے کیونکہ اگر عدالت نے یہ وضاحت تسلیم کر لی تو ملک میں مالی انتشار پیدا ہو جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ عدالت نیب کے سامنے لاچار نظر آئی ۔ نیب کے حوالے سے عدالت کے ریمارکس کہ ’’نیب ہمارے سامنے فوت ہو گیا‘‘ بدقسمتی کی بات ہے ۔سپریم کورٹ کو چاہیے تھا کہ مردہ نیب کو زندہ کر تی ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہاگر پاکستان سپر لیگ کا فائنل لاہور میں نہ ہوا تو یہ حکومت کی ناکامی ہو گی۔انہوں نے بار ایسوسی ایشنز میں سیکیورٹی اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ مجھے بھی شناختی کارڈ اور بار کا ممبر شپ کارڈ دکھاکر اندر آنے دیا گیا ۔
Live پی ایس ایل 9 سے متعلق تازہ ترین معلومات