اسٹیٹ بینک کی جانب سے مخصوص اشیا کی درآمد پر100 فیصد کیش مارجن جمع کرانے کی شرط عائد کردینے کے بعد موبائل فون، سگریٹ، ہوم اپلائنسز، جیولری، کاسمیٹکس، اسلحہ اور دیگر اشیاء مہنگی ہونے کا امکان

منی بجٹ آگیا ہے، اس حکم نامے سے ہماری مشکلات بڑھ گئیں، ہمارا کام کرنا مشکل ہوجائیگا، تاجرطبقہ

ہفتہ 25 فروری 2017 12:21

اسٹیٹ بینک کی جانب سے مخصوص اشیا کی درآمد پر100 فیصد کیش مارجن جمع کرانے ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 فروری2017ء) اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے مخصوص اشیا کی درآمد پر100 فیصد کیش مارجن جمع کرانے کی شرط عائد کردینے کے بعد موبائل فون، سگریٹ، ہوم اپلائنسز، جیولری، کاسمیٹکس، اسلحہ اور دیگر اشیاء مہنگی ہونے کا امکان ہے۔تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینک گارنٹی ختم کرتے ہوئے مخصوص اشیا بیرون ملک سے یہاں منگوانے پر 100 فیصد کیش مارجن جمع کرانے کی شرط عائد کردی ہے۔

اسٹیٹ بینک نے اچانک یہ حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت موبائل فون، سگریٹ، جیولری، کاسمیٹکس، الیکٹرک آئٹمز، ہوم اپلائنسس، آرمز اینڈ ایمونیشن و دیگر اشیا درآمد کرنے والوں کو سو فیصد کیش مارجن بینک میں جمع کرانا ہوگا۔100فیصد کیش مارجن کا مطلب یہ ہے کہ جتنی مالیت کی اشیا بیرون ملک سے یہاں منگوائی جائیں گی اتنی ہی مالیت اسٹیٹ بینک میں جمع کرانی ہوگی۔

(جاری ہے)

قبل ازیں قانون یہ تھا کہ امپورٹرز اشیا درآمد کرتے تھے تو بینک انہیں گارنٹی فراہم کردیتا تھا جسے عرف عام میں بینک گارنٹی بھی کہا جاتا ہے ، امپورٹر آہستہ آہستہ ادائیگی کرتا رہتا تھا تاہم اب ایسا نہیں ہوگا کیوں کہ اب سیکڑوں اشیا منگوانے سے قبل ہی سو فیصد کیش مارجن بینک میں جمع کرانا ہوگا۔امپورٹرز اس فیصلے سے شدید پریشان ہوگئے ہیں، تاجروں کا کہنا ہے کہ اس حکم نامے سے ہمارا زیادہ سرمایہ اس عمل میں پھنسا رہا ہے، جس کا براہ راست اثر قیمت پر پڑے گا نتیجے میں یہ اشیا مہنگی ہوں گی، ایسا لگتا ہے کہ منی بجٹ آگیا ہے۔چھوٹے تاجروں نے شکوہ کیا ہے کہ اس حکم نامے سے ہماری مشکلات بڑھ گئیں، ہمارا کام کرنا مشکل ہوجائیگا۔

متعلقہ عنوان :