فریضہ حج کے حوالے سے سعودی عرب اور ایران کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم

دونوں ممالک کے حکام نے بھی چپ سادھ لی،مذاکرات جدہ میں ہوئے،سعودی میڈیا نے تفصیلات فراہم نہیں کیں

ہفتہ 25 فروری 2017 11:59

فریضہ حج کے حوالے سے سعودی عرب اور ایران کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ..
جدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 فروری2017ء) سعودی عرب اورایران کے درمیان حج کی ادائیگی میں شمولیت بارے مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہ ہوسکے جبکہ ایران اورسعودی عرب نے بھی اس بارے میں چپ سادھ لی ہے ،سعودی سرکاری میڈیا کے مطابق حج اور دیگر مذہبی اٴْمور کی دیکھ بھال کرنے والے سعودی وزیر نے ایک ایرانی وفد سے ایرانی زائرین کی فریضہ حج کی ادائیگی میں دوبارہ شمولیت کے امکان کے حوالے سے مذاکرات کیے ۔

اِن مذاکرات کے حوالے سے زیادہ تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں تاہم اتنا ضرور بتایا گیا کہ مذاکرات جدہ میں ہوئے۔ سعودی پریس ایجنسی کے مطابق یہ بات چیت مختلف ممالک کے ساتھ حج کے تناظر میں منظم ملاقاتوں کے سلسلے کی ایک کڑی تھی۔ ان منظم ملاقاتوں میں رواں برس ستمبر کے آغاز میں ہونے والے حج کے موقع پر رہائش اور دیگر انتظامات کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔

(جاری ہے)

گزشتہ ایک برس سے شیعہ اکثریتی آبادی والے ملک ایران اور سنی اکثریتی ریاست سعودی عرب کے سفارتی تعلقات منجمد رہے ہیں۔ دونوں ممالک میں تعلقات زیادہ تر کشیدگی کا شکار رہتے ہیں۔ سعودی عرب کی جانب سے بار بار ایران پر شام ، عراق اور یمن میں مسلح شیعہ تحریکوں کی حمایت کرتے ہوئے علاقائی تنازعات کو ہوا دینے کا الزام لگایا جاتا رہا ہے۔ دوسری جانب ایران نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے سعودی عرب پر اسلامک اسٹیٹ اور القاعدہ کی حمایت کرنے کے الزامات عائد کیے ہیں۔

سعودی میڈیا نے گزشتہ برس دسمبر میں اطلاع دی تھی کہ بن تین نے اس برس حج پر کیے جانے والے انتظامات پر گفتگو کے لیے ایران کو دعوت دی ہے۔ اس سے قبل ایرانی وزیرِ ثقافت رضا صالحی عامری نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ اگر سعودی حکومت ایران کی شرائط تسلیم کرتی ہے تو وہ ایرانی زائرین کو حج کے لیے سعودی عرب بھیجنے پر آمادہ ہیں۔