سیالکوٹ ، ڈکیتی کی واردات کے دوران زخمی ہونے والا دوسرا بھائی بھی جاں بحق، علاقہ میں غم و غصہ کی لہر

جمعہ 24 فروری 2017 23:15

سیالکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 فروری2017ء) تھانہ مراد پور کے علاقہ میں ڈکیتی کی واردات کے دوران زخمی ہونے والا دوسرا بھائی بھی جاں بحق، علاقہ میں غم و غصہ کی لہر، علاقہ مکینوں کا پولیس کے خلاف احتجاج ، بازار بند ، ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ ۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ مراد پور کے علاقہ گوہد پور میں جمعرات کے روزسیاسی شخصیت میاں خالد کے بیٹوں وسیم اور مقدس کیالیکٹرک سٹور پر دو نامعلوم مسلح ڈاکو داخل ہوگئے اور اسلحہ کی نوک پر یرغمال بنا کر 3لاکھ75ہزار روپے لوٹ کر فرار ہو رہے تھے کہ دونوں بھائیوں نے ملزمان کو پکڑنے کی کوشش کی اس دوران ملزمان کے دیگر دو ساتھی جو کے باہر موجود تھے بھی اپنے ساتھیوں کو چھڑانے کے لیے سٹور میں داخل ہو گے اور جدید اسلحہ سے فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجہ میں دونوں بھائی شدید ذخمی ہو گئے اور ہسپتال لیجاتے ہوئے 30سالہ وسیم خالد دم توڑ گیا جبکہ 26سالہ مقدس خالد ہسپتال میں جاں بحق ہوگیا۔

(جاری ہے)

جس پر گوہد پور بازار کے دوکاندارں نے احتجاجا کاروبار بند کر دیا۔تاہم دونوں کو اجتماعی نماز جنازہ کے بعدکور پور میں آبائی قبرستان میں جمعہ کے روز ایک ساتھ سپرد خاک کیا گیا تو گائوں میں کہرام مچ گیا اور دونوں کی جواں بیویاں نعشوں سے لپٹ لپٹ کر آہو پکار کرتی رہی ۔مقتولین کے والد میاں خالد نے بتایا ہے کے وسیم کی شادی دس سال قبل ہوئی تھی جبکہ مقدس کی شادی دو سال قبل ہوئی تھی اور اس کی آٹھ ماہ کی بیٹی ہے۔

مقتولین تین بھائی تھے جن میں سے 22 سالہ خضر حیات ہے اور غم میں زندہ لاش کی صورت اختیار کر چکا ہے مقتولین میں دس سال قبل اپنے ماموں سے سٹور خریدا تھا اور خوش و خرم زندگی بسر کر رہے تھے تاہم ڈاکوں نے ہمارا گھر اجھاڑ دیا ہے اور پولیس بھی ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے۔

متعلقہ عنوان :