وفاقی حکومت کا اٹارنی جنرل آفس میں نااہل لاء افسروں کیخلاف آپریشن کلین اپ کا فیصلہ ،رپورٹ مرتب کر لی گئی

وزیر اعظم ، وزیر قانون اور اٹارنی جنرل کی مشاورت مکمل ،کسی بھی وقت نااہل ڈپٹی اٹارنی جنرل اور اسسٹنٹ اٹارنی جنرلز کو نکالے جانے کا امکان

جمعہ 24 فروری 2017 21:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2017ء) وفاقی حکومت نے اٹارنی جنرل آفس میں نااہل لاء افسروں کے خلاف آپریشن کلین اپ کا فیصلہ کر لیا جس کے لئے رپورٹ مرتب کر لی گئی۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر قانون زاہد حامد کو اٹارنی جنرل آفس کے نااہل افسروں کی غیرتسلی بخش کارکردگی بارے تفصیلی رپورٹس بھجوائی گئی ہیں جس کے بعد سرکاری خزانے پر بوجھ بننے والے ڈپٹی اور اسسٹنٹ اٹارنی جنرلز سے جان چھڑانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس حوالے سے وزیر اعظم نواز شریف ، وفاقی وزیر قانون زاہد حامد اور اٹارنی جنرل آف پاکستان اشتراوصاف کی مشاورت مکمل ہو گئی ہے اور کسی بھی وقت اٹارنی جنرل آفس کے نااہل ڈپٹی اٹارنی جنرل اور اسسٹنٹ اٹارنی جنرلز کو نکالے جانے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل آفس میں نااہل لاء افسروں کو نکال کر قابل اور نوجوان لاء افسروں کو تعینات کیا جائے تاکہ وفاقی حکومت اور اسکے محکموں کے خلاف ہائیکورٹس اور سپریم کورٹ میںمقدمات کی موثر طریقے سے پیروی ہو سکے۔ ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل آفس لاہور ہائیکورٹ سے سولہ سے زائد نااہل افسروں کو نکالنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں ، ممکنہ طور پر نکالے جانے والے لاء افسران وفاقی حکومت کے خلاف مقدمات کی درست طریقے سے پیروی نہیں کر رہے تھے اور صر ف حاضری لگا کر دفتر سے نکل جاتے ہیں جبکہ لاء افسروں میں سے بیشتر سرکاری مقدمات کی پیروی کی بجائے اپنے ذاتی مقدمات میں پیشیوں کو ترجیح دیتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :