پاکستان میں داعش کی سرگرمیاں بڑھتی جارہی ہے،علامہ مختار امامی

جمعہ 24 فروری 2017 20:56

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 فروری2017ء) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے ووحدت ہاوس ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنرل ضیا الحق نے افغانستان کے راستے آنے والے دہشت گردوں کو اس ملک میں پناہ دی۔جس کا نتیجہ کلاشنکوف کلچر کی شکل میں سامنے آیا۔.اسلام کی بنیادی تعلیمات سے عاری دہشت گرد گروہوں نے اسلام کے نام پر اس ملک میں قتل و غارت کا بازار گرم کیے رکھا۔

اولیاء اللہ کے مزارات اسکولوں اور بازاروں کو نشانہ بنایا گیابانیان پاکستان کے بیٹوں کی نسل کشی کی گئی جو اب تک جاری ہے۔ارض پاک پر کسی بھی دہشتگردی کو قبول نہیں کریں گے، اجلاس میں علامہ مبشر حسن مولانا نشان حیدر ،مولانا صادق جعفری مولانا احسان دانش و دیگر رہنما موجود تھے ان کا کہنا تھا کہ ہزاروں معصوم اور بے گناہ افراد کو دہشت گردی کا شکار بنایا گیا۔

(جاری ہے)

داعش اور اس کے حامی گروہ ملک اور اس کے اطراف میں اڈے قائم کر رہے ہیں۔ ملک کو کمزور کرنے کی سازش کی جاری ہے۔ وفاقی و صوبائی حکومتیں اپنی آنکھیں کھولے اور ان دہشتگردوں کے خلاف فوری کاروائی کرے۔ امریکی و صہیونی ایما پر کالعدم جماعتیں اس ملک میں ہر طبقہ فکر کے لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جو ملک کو عدم استحکام کی طرف دھکیلنے کی سازش ہے۔

20 کروڑعوام کے خلاف لشکر تشکیل دیا جارہا ہے۔ 80 ہزار ملک کے با وفا بیٹوں نے قربانیاں دی۔ضرب عضب ہو یا رد الفساد مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے سیکیورٹی اداروں کو اپنی پالیسیاں تبدیل کرنے کی صرورت ہے ۔حکمران ان بحرانوں کا سامنا نہیں کر سکتے ہیں۔ہے پاکستان میں داعش کی سرگرمیاں بڑھتی جارہی ہے سیہون میں دہشتگردی سے عوام میں تفرقہ ڈالنے کی کوشش کی گئی۔

ملک میں فرقہ واریت کی کوئی گنجائش نہیں۔ ملک میں سب سے زیادہ ملت جعفریہ کو دہستگردی کا نشانہ بنایا گیا۔حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرے ناکہ عوام کی مشکلات میں اضافہ کا سبب بنے حکومت نیشنل ایکشن پلان کے نام پر بے گناہوں کے بجائے مجرموں کے خلاف کاروائی کرے۔ہم قائد اعظم و علام اقبال کے پاکستان کی جدو جہد کرتے رہیں گے۔پنجاب میں کالعدم جماعتوں کو حکمرانوں کی حمایت حاصل ہیں ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔

متعلقہ عنوان :