اغوا برائے تاوان میں ملوث تین اہل کار گرفتار نہ کرنے پر سندھ ہائی کورٹ نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن سے رپورٹ طلب کرلی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 24 فروری 2017 15:26

اغوا برائے تاوان میں ملوث تین اہل کار گرفتار نہ کرنے پر سندھ ہائی کورٹ ..
کراچی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 فروری۔2017ء) کراچی میں اغوا برائے تاوان میں ملوث تین اہل کار گرفتار نہ کرنے پر سندھ ہائی کورٹ نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن سے رپورٹ طلب کرلی۔ اہل کاروں پر کورنگی کے رہائشی نوید وقار اوراس کے بچوں کی رہائی کے عوض 2لاکھ روپے لینے کا الزام ہے۔سندھ ہائیکورٹ کے دورکنی بینچ نے اغواءبرائے تاوان سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

درخواست گزار مہر نویدکا کہنا تھا کہ عدالتی حکم پر اے ایس آئی حبیب علی، سب انسپکٹر انور علی اور وزیر علی کے خلاف تھانہ کورنگی میں اغوا برائے تاوان کا مقدمہ درج کیا گیالیکن مقدمے میں نامزد پولیس اہلکاروں کو گرفتار نہیں کیا جارہا۔درخواست گزار خاتون کا کہنا تھا کہ ملزمان نے اسکےشوہر نوید وقار اور بچوں کو اغوا کیا،کارروائی کے دوران پولیس اہلکار زیور اورنقدی بھی ساتھ لے گئے۔شوہر اور بچوں کو چھوڑنے کے لیے پولیس اہلکاروں نے دو لاکھ روپے تاوان وصول کیا۔ عدالت نے ملزمان کو گرفتار نہ کرنے پر اظہار برہمی کیا۔عدالت نے ایس ایس پی انوسٹی گیشن سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :