دہشت گردی کا خدشہ، آئی جی سندھ کاکراچی کے داخلی و خارجی راستوں پر سیکیورٹی بڑھانے کا حکم

محکمانہ فرائض میں کسی بھی قسم کی غفلت یا لاپرواہی کسی بھی طور پر برداشت نہیں کی جائے گی، اے ڈی خواجہ

جمعہ 24 فروری 2017 15:31

دہشت گردی کا خدشہ، آئی جی سندھ کاکراچی کے داخلی و خارجی راستوں پر سیکیورٹی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2017ء) آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر سیکیورٹی بڑھانے کا حکم دیتے ہوئے پولیس افسران اور اہلکاروں کوتمام مرکزی مساجد و امام بارگاہوں اور دیگر کھلے مقامات پر سیکیورٹی اقدامات انتہائی سخت کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ انہوں نے کہاہے کہ سیکیورٹی کے مجموعی اقدامات کو منتطمین کے تعاون سے سخت اور ٹھوس بنایا جائے اور نماز کے آغاز سے اختتام تک تمام پولیس امور کو متعلقہ وائرلیس کنٹرول پر باقاعدہ نوٹ کرایا جائے۔

اللہ ڈنو خواجہ نے پیٹرولنگ، پکٹنگ اور اسنیپ چیکنگ کو مساجد و امام بارگاہوں اور مختص کردہ کھلے مقامات کے اطراف میں رکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی سطح پر ایڈوانس انٹیلی جینس کلیکشن نطام کو تقویت دی جائے اور ہر قسم کی اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے بر وقت ریسپانس کو یقینی بنایا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مشتبہ افراد، مشکوک اور لاوارث اشیا کی کڑی نگرانی کے نطام کو مذید مثر بنانے کے احکامات بھی جاری کئے اور ساتھ ہی مزارات، درگاہوں پر سیکیورٹی اقدامات سے متعلق حکمت عملی اور لائحہ عمل کو فول پروف بنانے کا حکم بھی دیا۔

آئی جی سندھ نے کہا کہ کراچی میں امن وامان کے حالات پر مثر کنٹرول کے ضمن میں سیکیورٹی پلان 2017 کا از سرنو جائزہ لیا جائے اور انٹیلی جینس کو ناصرف بڑھایا جائے بلکہ اس حوالے سے مضافاتی علاقوں پر خصوصی نظر رکھی جائے اور عوام کے جان ومال کے تحفظ کے لئے تفویض کردہ فرائض انتہائی لگن، جانفشانی اور چابکدستی سے انجام دیئے جائیں، تمام ایس ایچ اوز اپنے اپنے علاقوں میں اپنی موجودگی کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہاکہ کراچی کے داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ کو یقینی بنایا جائے اور محکمانہ فرائض میں کسی بھی قسم کی غفلت یا لاپرواہی کسی بھی طور پر برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی اقدامات کو فول پروف بنانے کے لئے واضح ڈپلائمنٹ کی جائے جس کے تحت پولیس افسران اور جوانوں کو تفویض کی گئیں ذمہ داریوں کا باقاعدہ احاطہ کیا جائے۔ دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر سندھ ہائیکورٹ کی سیکیورٹی بھی سخت کر دی گئی ہے اور پولیس کے ساتھ رینجرز کی اضافی نفری کو بھی تعینات کردیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :