سی پیک پر مغربی دنیا کی سازش نظر آ رہی ہے- دہشت گردی کے خلاف ہمارا عزم پختہ ہے اس لئے ہماری یہ جنگ ضرور نتیجہ خیز ہو گی، ہم خطے کو دہشت گردی سے پاک کرنا چاہتے ہیں- دہشت گردی کے حالیہ واقعات میں افغان سرزمین استعمال ہوئی- وزیراعظم نواز شریف کی انقرہ میں گفتگو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 24 فروری 2017 14:59

سی پیک پر مغربی دنیا کی سازش نظر آ رہی ہے- دہشت گردی کے خلاف ہمارا عزم ..
 انقرہ(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 فروری۔2017ء) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ سی پیک پر مغربی دنیا کی سازش نظر آ رہی ہے جب کہ ہمارے خطے کی بھی کچھ طاقتیں سی پیک کو اچھا نہیں سمجھتیں۔ انقرہ میں صحافیوںسے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ سی پیک پر مغربی دنیا کی سازش نظر آرہی ہے، ہمارے خطے کی بھی کچھ طاقتیں سی پیک کو اچھا نہیں سمجھتیں، سی پیک سے ترکی سمیت وسطی ایشیائی ممالک کو بھی فائدہ ہوگا اور اس حوالے سے ترک قیادت سے بھی بات ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تر ک صدر کے ساتھ داعش، معاشی تعاون اور افغانستان پر بات ہوئی۔ پاکستان سپرلیگ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امید ہے پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں ہی کرائیں گے۔

(جاری ہے)

دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متعلق وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہمارا عزم پختہ ہے اس لئے ہماری یہ جنگ ضرور نتیجہ خیز ہو گی، ہم خطے کو دہشت گردی سے پاک کرنا چاہتے ہیں، پشاور کابل موٹروے بنا کر افغانستان میں استحکام لانا چاہتے ہیں، پشاور جلال آباد ہائی وے 75 فیصد بنا چکے ہیں، افغانستان سے الزامات کی بوچھاڑ ہوئی لیکن ہم نے افغانستان کو عمران خان کی زبان میں بھی جواب نہیں دیا، دہشت گردی کے حالیہ واقعات میں افغان سرزمین استعمال ہوئی، جی ایچ کیو بھی ریاست کا ادارہ ہے، افغان صدر کو جی ایچ کیو میں بریفنگ دینے میں کوئی مضائقہ نہیں۔

بیرون ملک دوروں پر پی آئی اے کے جہاز استعمال کرنے پر وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا بھر میں سربراہان مملکت کے پاس بڑے اور ذاتی جہاز ہوتے ہیں لیکن ہم تو کبھی کبھار پی آئی اے سے دو تین دن کے لئے جہاز مانگ کر لا رہے ہیں جب کہ میں 12 سیٹوں والا جہاز استعمال کرتا ہوں۔ وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ سی پیک میں ترکی کی شمولیت کا خیرمقدم کریں گے، وسط ایشیائی ریاستیں سی پیک میں تیزی لاسکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ترکی کی سی پیک میں شمولیت کا خیرمقدم کریں گے، ترک صدر سے داعش سمیت اہم علاقائی اور عالمی امور پر بات ہوئی۔وزیراعظم نے کہا کہ وسط ایشیائی ریاستیں سی پیک میں تیزی کا سبب بن سکتی ہیں، وسط ایشیائی ریاستوں سے روابط ہمارا وژن ہے، پرامن اور مستحکم افغانستان کے خواہاں ہیں، پرامن افغانستان خطے اور پاکستان کے مفاد میں ہے، پشاورسے جلال آباد ہائے وے کا ساٹھ فیصد سے زائد کام مکمل ہوگیا ہے۔

نوازشریف کا کہنا تھا کہ میڈیا میں خود احتسابی آگے بڑھنے کا بہترین عمل ہے، دھماکے کی غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ پر میڈیا میں بحث مثبت رویہ ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ دو ہزار تیرہ کے مقابلے میں ملک میں لوڈشیڈنگ میں نمایاں کمی ہوئی ہے، ملکی ترقی کے لئے تمام رہنما اور جماعتیں ملکر کام کریں۔